پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

پنجاب حکومت نے 10سال کے دوران کچھ نہیں کیا ،اپنی ناکامی کا بھی اشتہار دیں،چیف جسٹس

datetime 10  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آئی این پی)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ٹیکس کی رقم سے وزیر اعلیٰ پنجاب کے اشتہار چلانے کے معاملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب سے وضاحت طلب کر لی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ پہلے لوگ چھپ کر خدمت کرتے تھے اب عوامی پیسوں سے تشہیر کرتے ہیں‘ حکمران کارکردگی کا اشتہار چلاتے ہیں جو کچھ نہیں کیا اس کا بھی اشتہار دیں‘ اورنج ٹرین اور موٹر وے بنائین

لیکن عوام کی صحت پر بھی توجہ دیں ‘ کارکردگی دکھانی ہے تو کام کر کے دکھائیں‘ تصویریں چھپوا کر نہیں ‘ نیب کو پنجاب حکومت کے اشتہارات کی تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں جبکہ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ حکمران قوم کا پیسہ ذاتی تشہیر پر خرچ کر رہے ہیں‘حکمرانوں کو اندازہ ہی نہیں پاکستان قرضوں میں ڈوب چکا ہے ‘ قرضوں کی حالت دیکھ کر عدالت پریشان اور خوفزدہ ہے ‘ اب بھی وقت ہے حکومت اپنی ترجیحات درست کر لے۔ ہفتہ کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانگ لگانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لاہور کے شہریوں کیلئے گندہ اور زہریلا پان مل رہا ہے۔ 10 سال سے حکومت مسلسل کام کر رہی ہے اب تک کیا کیا؟ کارکردگی کا اشتہار چلاتے ہیں جو نہیں کیا اس کا بھی اشتہار چلائیں۔ یہ لوگوں کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔ اورنج ٹرین پر اربوں لگا دئیے گئے۔ ادھر دھیان نہیں کہ کیا ہو را ہے ۔ اورنج ٹرین اور موٹروے بنائیں لیکن عوام کی صحت کی طرف توجہ دیں۔ لگتا ہے صحت کا معا ملہ حکومت کی ترجیح نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ ‘ چیف سیکرٹری واشا کے لوگ بتائیں توجہ کیوں نہیں دی۔ کسی نے تو ان لوگوں کا حال دیکھن اہے۔ لوگ کس طرح کراہ رہے ہیں۔ محمود بوٹی ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کتنی لاگت آئے گی۔

عدالت معاون نے بتایا کہ اس پر 9 بلین اور شاد باغ پر 10 بلین لاگت آئے گی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اورنج ٹرین پر کتنی رقم لگے گی؟۔ چیف سیکرٹری نے بتایا کہ اس پر 180 بلین روپے لاگت آئے گی۔ اعتزاز احسن نے اس پر کہاکہ اورنج ٹرین پر 235 بلین روپے لاگت آئے گی۔ پنجاب حکومت کا موقف واضح کرنے پر عدالتی معاونین عائشہ حامد کی سرزنش کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ اگر یہ آپ کا مسئلہ نہیں ہے جس کا کام ہے وہ وضاحت کریں۔

عدالت نے صاف پانی کے پی سی ون طلب کر لئے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ 31 مارچ کو سماعت کرینگے۔ تمام ڈیٹا ریکارڈ پر ہونا چاہیے یہ حالت ہے کہ ڈیٹ شیٹ پر بھی وزیر اعلیٰ کی تصویر یں ہیں۔ کارکردگی دکھانی ہے تو کام کر کے دکھائیں۔ تصویر میں چھپوا کر نہیں تصویریں چھپوانے کا شوق ہے تو پیش ہو کر وضاحت کریں۔ نیب کو پنجاب حکو مت کے اشتہارات کی تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ

حکمرانوں کو اندازہ ہی نہیں پاکستان قرضوں میں ڈوب چکا ہے۔ قوم کا پیسہ حکمران ذاتی تشہیر پر خرچ کر رہے ہیں۔ قرضوں کی حالت دیکھ کر عدالت پریشان اور خوفزدہ ہے۔ اب بھی وقت ہے حکومتیں اپنی ترجیحات درست کر لیں۔ لیپ ٹاپ اسکیم ہیلتھ کارڈ پر شہباز شریف کی تصاویر شائع کرنے پر از خود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ پیسہ عوام کا اور تصاویر وزیر اعلیٰ پنجاب کی کیوں لگائی جا رہی ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب

نے کہا کہ یہ اسکیمیں و زیر اعلیٰ پنجاب کی کاوش نہیں ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سوال کیا کہ لیپ ٹاپ اسکیم پر کتنے اخراجات آئے ہیں؟‘ سیاسی جماعت اپنے پیسے سے تشہیر کرے عوام کے ٹیکس سے نہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی تصویر ہر جگہ کیوں آ جاتی ہے؟ شہباز شریف سے تصاویر چھاپنے پر وضاحت لیں۔ پہلے لوگ چھپ کر خدمت کرتے تھے اب عوامی پیسوں سے تشہیر کرتے ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب دونوں معاملات پر وضاحت لے کر رپورٹ دیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…