اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے 2درجن سے زائد پارلیمنٹرین کے تحریک انصاف سے رابطوں کا انکشاف ہوا،اتعلق جنوبی اور شمالی پنجاب سے ہے۔ کچھ پارلیمنٹیرینز وسطی پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں۔یہ پارلیمنٹیرینز پاکستان تحریک انصاف کی سینئیر قیادت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور آئندہ الیکشن سے پہلے کسی وقت بھی عمران خان کو جوائن کر سکتے ہیں۔قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان میں مخدوم خسرو بختیار،
اسلم بودلہ،طاہر بشیر،غلام بی بی بھروانہ،ملک عزیر خان،نجف عباس سیال،اسد رحمن،شیخ اکرم،رانا قاسم،رجب علی بلوچ،ارمغان سبحانی،راؤ اجمل خان اور ریاض حسین پیرزادہ وغیرہ شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 30کے قریب ممبران جن کا تعلق جنوبی ،وسطی اور شمالی پنجاب سے ہے تحریک انصاف کے ساتھ رابطے میں ہیں۔جنوبی پنجاب کے وہ دس ممبران صوبائی اسمبلی شامل ہیں جنھوں نےسینٹ الیکشن میں تحریک انصاف کو سپورٹ کیا۔رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پنجاب میں ن لیگ کا ایک بڑا باغی گروپ موجود ہے۔اعلی سویلین اٹیلی جنس بھی مسلم لیگ ن کی قیادت کو اس بات سے آگاہ کر چکی ہے کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے 20ممبران قومی و صوبائی اسمبلی آئیندہ الیکشن میں اپنا سیاسی پلیٹ فارم تبدیل کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ عام انتخابات سے پہلے سیاسی جوڑ توڑ اپنے عروج پر ہے ،،تحریک انصاف میں اس سے پہلے بھی مسلم لیگ ن کی بہت سی شخصیات شامل ہو چکی ہیں ۔