منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

صارفین سے زائد وصولی: پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز کےخلاف نیپرا میں درخواست

datetime 19  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)  سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی جانب سے جنوری میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر اصل قمیت سے 3 روپے فی یونٹ زائد لینے کے خلاف نیشنل الیکڑک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں پٹیشن دائر کردی۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا میں پٹیشن درج کی کہ رواں برس جنوری میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ 6.90 روپے فی یونٹ تھی جبکہ صارفین سے 9.867 روپے فی یونٹ وصول کیے گئے۔

تاہم نیپرا صارفین کو 2.98 روپے فی یونٹ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ واپس کرے۔ بجلی کے بل میں نمایاں کمی لانے کے بہترین طریقے اس حوالے سے نیپرا عوامی سماعت 22 فروری کو منعقد کرے گا۔ اس ضمن میں واضح رہے کہ رہائشی اور شعبہ زراعت کے وہ صارفین جن کے استعمال شدہ یونٹس 300 سے کم ہیں وہ نیپرا کی جانب سے ملنے والی رعایت کے حق دار نہیں ہوں گے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا کو بتایا کہ ماہ جنوری میں بجلی کی پیداوار 7 ہزار 982 گیگا واٹ فی گھنٹہ رہی اور ٹرانسمیشن لاسز کی شرح 3.41 فیصد تھی جس کے بعد 7 ہزار 698 گیگا واٹ فی گھنٹہ بجلی فراہم کی گئی۔ واضح رہے کہ ہائی ڈرو پاور (پن بجلی) سب سے سستا توانائی کا ذریعہ ہے جس سے گزشتہ برس دسمبر میں 15.86 فیصد بجلی حاصل کی گئی جبکہ پن بجلی سے مجموعی طورپر بجلی کی فراہمی میں 7.6 فیصد شامل ہوتا ہے۔ ڈی ایچ اے سٹی کے باعث کسان اپنی زرعی اراضی سے محروم ہائی ڈرو پار جنریشن میں فیول کی مدد میں کوئی خرچہ نہیں ہوتا۔ ملک میں ہرسال نہروں کی صفائی اور بحالی کی وجہ سے دسمبر 25 سے جنوری 31 تک پن بجلی ٹربائین بن رہتے ہیں۔ نیشنل گریڈ میں فرنس آئل سے تیار بجلی کا 20.4 فیصد شامل ہوتا ہے لیکن فرنس آئل سے تیار بجلی کا فی یونٹ نرخ 9.8 روپے سے بڑھ کر 10.42 روپے تک پہنچ گیا جس کی وجہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

مائع قدرتی گیس (ایل این جی) سے تیار ہونے والی بجلی کا فی یونٹ نرخ دسمبر میں 6.33 روپے سے بڑھ کرجنوری میں فی یونٹ ٹیرف 9.25 روپے ہو گیا تھا۔ گیم چینجر منصوبہ، پاکستان کی تقدیر بدل دے گا‘ دوسری جانب ایران سے برآمد کی جانے والی بجلی میں بھی فی یونٹ ٹیرف 11.05 روپے تک پہنچ گیا۔ رواں برس جنوری میں 48 ارب 58 کروڑ میں 7 ہزار 982 گیگا واٹ فی گھنٹہ بجلی پیدا کی گئی جس کے تحت فی یونٹ نرخ 6.086 روپے بنتا ہے جبکہ ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کو 3.4 فیصد بجلی 53 ارب 4 کروڑ روپے میں فراہم کی جاتی ہے جو فی یونٹ ٹیرف 6.90 روپے بنتا ہے۔ ڈسٹریبیوشن کی جانب سے صارفین سے بجلی پر جنریشن لاگت سے زائد فی یونٹ ٹیفرف وصول کرنے کے بعد نیپرا اگلے ماہ فی یونٹ ٹیرف پر رعایت دے سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…