بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہر کمپیوٹر پر موجود اس نشان کا مطلب جانتے ہیں؟

datetime 10  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ لیپ ٹاپ یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر یہ پڑھ رہے ہیں تو آپ یقیناً اس ڈیوائس کو کھولنے یا بند کرنے کے بٹن سے واقف ہوں گے ۔ مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ آخر لیپ ٹاپ ہو یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر، ہر ایک میں آن/ آف کے بٹن پر ایک نامکمل دائرہ کیوں ہوتا ہے جس کے درمیان میں ایک لکیر ہوتی ہے؟ اگر نہیں تو اس کے پیچھے بھی ایک دلچسپ کہانی چھپی ہوئی ہے جو ہوسکتا ہے آپ کو حیران کردے۔

ویسے پہلے تو یہ جان لیں کہ پاور کا بین الاقوامی نشان ہے، مگر کس طرح کی پاور کا؟ تو اس کا جواب ہے بجلی کے الیکٹرون کرنٹ کی۔ اس نشان کو دوسری جنگ عظیم میں بجلی کے بٹنوں کی شناخت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، جس میں دائرہ درحقیقت صفر یا زیرو جبکہ لکیر ایک تھی۔ اس میں زیرو کا مطلب آف یا بند کرنا جبکہ ایک یا ون کا مطلب آن کرنا ہے۔ 1973 میں انٹرنیشنل الیکٹرونیکل کمیشن نے اسی کوڈ کو مزید بہتر کرتے ہوئے نامکمل دائرے کے اوپر ایک لکیر ڈال دی جو کہ اسٹیںڈ بائی پاور اسٹیٹ کی علامت قرار دیا گیا۔ اس کے بعد سے بٹن پر نشان مسلسل اسی شکل میں موجود ہے۔ مگر انسٹیٹوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجنیئرز نے بس اس میں یہ تبدیلی کی کہ اس نشان کا مفہوم اسٹینڈ بائی سے بدل کر پاور کردیا۔ تو یہ ہے اس نشان کے پیچھے چھپی کہانی، جو اب ہر لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کا حصہ ہے مگر کروڑوں افراد اس نشان کے معنوں سے آشنا نہیں تھے۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…