مالے(آن لائن) مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین کی جانب سے پارلیمنٹ کی معطلی اور ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد پولیس نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت 2 ججز کو حراست میں لے لیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین کی جانب سے پارلیمنٹ کی معطلی اور ایمرجنسی نافذ ہونے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے سپریم کورٹ کے جسٹس کو حراست میں لے لیا ہے،صدر عبداللہ یامین نے شدید سیاسی بحران
کے بعد ملک بھر میں ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا جس کے چند گھنٹے بعد ہی پولیس اور فوجی دستے سپریم کورٹ میں داخل ہوئے جہاں چیف جسٹس عبداللہ سعید اور ایک اور جج علی حمید کو حراست میں لے لیا گیا۔منگل کو پولیس حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کو تفتیش کیلئے حراست میں لیا گیا ہے، تاہم پولیس کی جانب سے گرفتار ججز سے تفتیش اور ان پر عائد الزامات کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں گئیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے سیکیورٹی فورسز کو سپریم کورٹ کی جانب سے صدر عبداللہ یامین کی گرفتاری یا مواخذے پر عمل نہ کرنے کی بھی ہدایات جاری کر دی ہیں۔دوسری جانب ملک بھر میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے سابق صدر مامون عبدالقیوم کو بھی گرفتار کرلیا جن پر الزام ہے کہ وہ اپوزیشن کی حمایت میں سرگرم تھے۔گرفتار مامون عبدالقیوم موجودہ صدر عبداللہ یامین کے سوتیلے بھائی ہیں، جن کی بیٹی کا کہنا ہے کہ الیکشن 2008 کے بعد جمہوریت پسندوں نے ان کے والد سے حکومت چھین لی تھی اور اب انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مالدیپ میں اس وقت سیاسی بحران نے جنم لیا جب سپریم کورٹ نے 2 فروری کو اپنے ایک فیصلے میں جلاوطن سابق صدر محمد نشید کا ٹرائل غیر آئینی قرار دے کر گرفتار 9 ارکان پارلیمنٹ کی رہائی کا حکم دیا تھا،حکومت نے عدالتی حکم پر عمل درآمد سے انکار کرتے ہوئے پارلیمان کو ہی معطل کر دیا تھا۔مامون عبدالقیوم 1978 سے 2008 تک مالدیپ کے صدر رہے۔