پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

کیا موبائل فون کینسر کا باعث بنتے ہیں؟

datetime 5  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عرصے سے ایسی رپورٹس سامنے آتی رہی ہیں کہ موبائل فون سے خارج ہونے والی شعاعیں کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہیں اور اب امریکی محکمہ صحت نے اس کی کسی حد تک تصدیق کردی ہے۔ نیشنل انسٹیٹوٹ ہیلتھ کی تحقیق کے ابتدائی نتائج میں عندیہ دیا گیا ہے کہ موبائل فون سے خارج ہونے والی شعاعیں مخصوص اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔

اس تحقیق کے دوران اس طرح کی شعاعیں جو کہ موبائل فون سے خارج ہوتی ہیں، کا تجربہ چوہوں پر کیا گیا تو چھ فیصد کے دل میں کینسر تشکیل پانے لگا۔ مزید پڑھیں : کیا موبائل فون انسانی صحت کیلئے حقیقی خطرہ ہیں؟ یہ بنیادی طور پر دو ریسرچز تھیں جن میں موبائل فون ریڈی ایشن کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق میں انتباہ کیا گیا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ عام لوگوں میں موبائل فون کا استعمال کینسر کا خطرہ کتنا بڑھاتا ہے اور یہ شعبہ باعث تشویش ہے۔ گزشتہ دو سال کے دوران نیشن انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے نیشنل ٹوکسولوجی پروگرام کے محققین چوہوں کو مختلف اقسام کی موبائل فون ریڈیو فریکوئنسی ریڈی ایشن سے متاثر کرتے رہے۔ 2016 میں تحقیق کے آغاز میں محققین نے ابتدائی ڈیٹا جاری کرتے ہوئے خبردار کیا کہ موبائل فون ریڈی ایشن اور کینسر کے درمیان ممکنہ تعلق موجود ہے۔ اسمارٹ فون اور دیگر وائرلیس ڈیوائسز نیٹ ورکس سے کنکٹ ہونے کے بعد اور انفارمیشن ٹرانسمیٹ کرنے کے دوران لو فریکوئنسی مائیکرو ویو ریڈی ایشن خارج کرتی ہیں ، یہ توانائی اتنی طاقتور نہیں جتنی الٹراوائلٹ ریڈی ایشن یا ایکسرے انرجی، مگر نئی رپورٹس نے ان شواہد کو تقویت دی ہے کہ مائیکرو ویو ریڈی ایشن بھی طبی خطرات کا باعث بن سکتی ہیں۔ یہ بھی پڑھیں : موبائل فونز کے بارے میں 8 حیران کن حقائق اس تحقیق کے دوران چوہوں کو روزانہ 18 گھنٹے تک زیادہ سطح کی ریڈی ایشن سے متاثر کیا گیا۔

ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی ریڈی ایشن کی سطح میں مسلسل اتار چڑھاﺅ زیادہ خطرے کا باعث بنتا ہے اور 2016 میں جو نتائج سامنے آئے تھے، اب تک کی تحقیق نے انہیں زیادہ ٹھوس کیا ہے۔ انہوں نے تحقیق کے آغاز اور آخر میں یہ دریافت کیا کہ چوہوں میں دل کے مقام پر رسولی کے کیسز سامنے آئے، تاہم دیگر اقسام کے کینسر کے واقعات زیادہ سامنے نہیں آئے۔ محققین کا کہنا تھا کہ چوہوں کے برعکس انسانی دل میں اس طرح کا کینسر عام نہیں مگر قلب کے عضلات ضرور موبائل فون ریڈی ایشن کا ہدف بن سکتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ نر چوہوں میں رسولی کی شرح زیادہ تھی کیونکہ ان کے جسم مادہ کے مقابلے میں زیادہ ریڈی ایشن جذب کرتے تھے جس کی وجہ ان کے جسموں کا زیادہ حجم تھا۔ محققین نے واضح کیا کہ چوہوں کو جس طرح کی ریڈی ایشن کا ہدف بنایا گیا اس کی سطح اس سے کہیں زیادہ تھی جس کا سامنا انسانوں کو موبائل فونز کے استعمال کے دوران ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی انسانوں پر اس کا تجزیہ نہیں کیا گیا مگر یہ قابل تشویش امر ہے اور اب ہم جانتے ہیں کہ موبائل فونز سے کینسر کے ممکنہ خطرات کا باعث بننے والا عناصر کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…