اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کسٹم حکام نے پولینڈ سے پشاور درآمد ہونے والا خطرناک کیمیکل جو ہیروئن اور دھماکہ خیزمواد میں استعمال ہوتا ہے کی بڑی کھیپ اپنے قبضے میں کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس شوکت علی کو اسلام آباد میں ایک رپورٹ بھیجی گئی جس کے مطابق کسٹم حکام نے پاکستان کی تاریخ کا ایک بڑا سکینڈل پکڑا ہے اور اس میں ہیروئن اوردھماکہ خیز مواد میں استعمال ہونے والا پندرہ ہزار پانچ سو بیس لیٹر خطرناک کیمیکل برآمد کر لیا ہے۔
کسٹم حکام نے پولینڈ سے پشاور درآمد ہونے والی ہیروئن اور دھماکہ خیز مواد میں استعمال ہونے والے خطرناک کیمیکل کی ایک بڑی کھیپ اپنے قبضہ میں لے لی ہے۔ کنٹینر میں درآمد ہونے والے 15520 لیٹرکیمیکل (acetic anhydride)کی مالیت 1.5ملین ڈالر بنتی ہے، کراچی کسٹم حکام نے درآمدی اشیاء کی سخت مانیٹرنگ کے موقع پر اس کنٹینر کو اس وقت اپنے قبضے میں لے لیا جب اس کے بل پر پی سی ٹی کوڈ نہیں تھا اور اس پر موجود پتہ بھی سادہ سا تھا، اس کنٹینر کو 24 جنوری کو آر اینڈ ڈی سیکشن کے ذریعے سسٹم میں بلاک کیا گیا اور 31 جنوری کو ٹرمینل آپریٹرز اور دیگر متعلقہ افرادکی موجودگی میں چیف کلکٹر عبدالرشید شیخ نے دوسرے سینئر افسران کے ساتھ کنٹینر کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس کنٹینر میں زہریلا کیمیکل ہے جو پشاور بھجوایا جا رہا تھا۔ چیف کلکٹر نے ذمہ داروں کو ہدایت کی ہے کہ کنٹینر کا پتہ لگانے، ملوث افراد کا سراغ لگانے اور گرفتار کرنے کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں، واضح رہے کہ زہریلا کیمیکل (acetic anhydride) صرف انہی صنعتی صارفین کو درآمد کرنے کی اجازت ہے جن کو اسے درآمد کرنے کا اختیار دیا گیا ہے اور اس زہریلے کیمیکل کی پاکستان درآمد امپورٹ پالیسی آرڈر 2016ء کی خلاف ورزی ہے، یہ کیمیکل ہیروئن اور دھماکہ خیز مواد کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے، اس بارے میں پورٹ قاسم انتظامیہ مزید تفتیش کر رہی ہے۔