چکوال صاین این آئی) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال میں سب جیل چکوال کا سپاہی 80سالہ بزرگ ملزم کو بیڈ کیساتھ ہتھکڑی لگا غائب ہوگیا اس دوران بزرگ کی حالت غیر ہوئی اور ڈاکٹر نے ملزم کو آئی سی یو منتقل کرنے کا کہا مگر چونکہ سپاہی غائب تھا، بزرگ ہتھکڑی لگے بیڈ پر ہی دم توڑ گیا۔ قصبہ جوا مائر کے محمد عثمان نے بتایا کہ بزرگ محمد منیر ولد بوٹا کو صدر
پولیس چکوال نے بچے کیساتھ زیادتی کے جرم میں گرفتار کر رکھا تھا اور بزرگ ملزم گزشتہ آٹھ ماہ سے سب جیل چکوال میں بند تھا کہ ابھی ڈی این اے کی رپورٹ لاہور سے جو کہ 21 دنوں میں آنی تھی ابھی تک نہیں آئی تھی۔ محمد عثمان نے بتایا کہ ہفتے کے روز ہم نے سپرنٹنڈنٹ سب جیل چکوال کو بتایا کہ محمد منیر کی حالت تشویشناک ہے لہٰذا انہیں ہسپتال منتقل کیا جائے۔ جیلر نے یقین دلایا کہ منیر کو آج منتقل کر دیا جائے گا۔ ہفتے کی سہ پہر کو سپاہی رضا محمد منیر کولیکر ہسپتال آیا، ڈاکٹر نے ابتدائی طبی امداد دی اور اس دوران رضا سپاہی اپنے کام کے سلسلے میں بزرگ کو ہتھکڑی لگا کر بیڈ کے ساتھ باندھ کر دلا چلا گیا۔ محمد منیر کی حالت غیر ہوئی تو ڈاکٹر نے اسے فوری طور پر آئی سی یو میں منتقل کرنے کا کہا مگر چونکہ بیڈ پر ہتھکڑی اور تالا لگا تھا اور سپاہی غائب تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے بزرگ نے ہتھکڑی لگے بیڈ پر جان دیدی۔محمد منیر کے لواحقین سراپا احتجاج بن گئے اور انہوں نے سپرنٹنڈنٹ جیل اور ڈی پی او چکوال سے مطالبہ کیا ہے کہ غفلت اور لاپرواہی برتنے والے سب جیل چکوال کے سپاہی کیخلا ف سخت کارروائی کی جائے۔