اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے:چیف جسٹس

datetime 3  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) چیف جسٹس  سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملکی سطح پر اسٹنٹس کی تیاری کیلئے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو جاری کیے گئے 37 ملین روپے کے آڈٹ کا حکم دیدیا۔ جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے‘مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں‘اسٹنٹس خود چیک کرائیں گے‘ مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے‘

اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔سپریم کورٹ میں غیر معیاری اسٹنٹ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بینچ نے کی ۔ دوران سماعت عدالت نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو روسٹرم پر بلالیا۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے استفسار کیا آپ نے اسٹنٹ تیارکرنے کی ذمہ داری اٹھائی تھی۔ ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا کہ اسٹنٹس کی پاکستان میں تیاری کا منصوبہ 37 ملین روپے کی لاگت سے شروع ہواتھا جس کے تحت سالانہ 10 ہزار اسٹنٹس تیار کیے جانے تھے، بطور چیئرمین نیسکام 2004 میں جرمنی سے مشین امپورٹ کی۔چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے استفسار کیا کہ جواسٹنٹ آپ نے بنانا تھا وہ کہاں ہے؟ اپنی کارکردگی سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کریں اور تمام اخراجات کی تفصیل فراہم کریں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملکی اسٹنٹس کی تیاری کیلئے جاری کیے گئے 37ملین روپے کاآڈٹ نہیں ہوا جس پر چیف جسٹس نے کہا کیا 37 ملین سے اسٹنٹ بھی نہیں بنا۔ ڈاکٹرثمرمبارک نے عدالت کو بتایا کہ تمام ٹیکنالوجی نسٹ کومنتقل کردی گئی تھی۔ عدالت کے استفسار پر نسٹ حکام نے کہا کہ 30 ملین کی تو صرف مشین ملی تھی۔

عدالت نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو دیے گئے 37 ملین روپے کے آڈٹ کاحکم دے دیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے‘مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں‘اسٹنٹس خود چیک کرائیں گے‘ مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے‘ اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں،خود اپنے طور پر انہیں چیک کرائیں گے، مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے۔ اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پمزمیں عام طورپرکون سااسٹنٹ استعمال کیاجاتاہے؟۔ ڈاکٹر اختر نے بتایا کہ پمزمیں 70ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک کے اسٹنٹس استعمال ہوتے ہیں۔ پمزانجیو گرافی کے 10 اور انجیوپلاسٹی کے 40 ہزار روپے لیتاہے جبکہ انجیوپلاسٹی کامکمل پیکج ایک اسٹنٹ کے ساتھ 2 لاکھ روپے تک ہے۔ چیف جسٹس نے پمز سے اینجیو پلاسٹی کی تفصیلات طلب کرلیں۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…