کراچی(این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)سال2018کا پہلا چاند گرہن آج ہو گا۔ یہ مکمل گرہن ہو گا اور یہ مہینے کے دوسرے پورے چاند کے ساتھ نظر آئے گا، جسے عام طور پر بلیو مون یا نیلا چاند بھی کہا جاتا ہے۔اس طرح کا نظارہ گذشتہ 151سال میں نظر نہیں آیا ہے۔یہ گرہن آدھی رات کو لگے گا اور بحرِ اوقیانوس اس وقت چاند کی سمت ہو گا۔ وسطی اور مشرقی ایشیا، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے کافی حصوں میں چاند کا دلکش نظارہ دیکھا جا سکتا ہے۔
مغربی ایشیا، برِصغیر پاک و ہند، مشرقِ وسطی اور مشرقی یورپ میں جب چاندطلوع ہو گا تو گرہن شروع ہو چکا ہو گا۔الاسکا، ہوائی اور شمال مغربی کینیڈا میں یہ گرہن شروع سے آخر تک دیکھا جا سکتا ہے۔اس سال کے بعد اگلی مرتبہ ایسا 31 دسمبر 2028 کو ہو گا اور اس کے بعد 2037 کو ہوگا۔یہ دونوں گرہن مکمل ہوں گے۔ 2017 سے پہلے چاند کا آٹھ فیصد جزوی گرہن 31 دسمبر 2009 کو لگا تھا لیکن بلیو مون کا مکمل گرہن آخری مرتبہ 31 مارچ 1866 کو لگا تھا۔یوں بلیو مون کا مکمل گرہن 151 برسوں میں پہلی مرتبہ لگ رہا ہے۔ چاند گرہن کا دورانیہ 6 گھنٹے ہو گا، چاند گرہن کا آغاز 3 بجکر 51 منٹ اور اختتام 9 بجکر 8 منٹ پر ہو گا، کراچی میں چاند 6 بجکر 31 منٹ پر نکلے گا۔ جب چاند گرہن ہو تو کیا کرنا چاہئے:حضوراقدس ؐ کے زمانہ میں سورج گرہن ہو گیا . صحابہ ؓ کو فکر ہوئی کہ اس موقع پر حضورؐ کیا عمل فرماتے ہیں اس کی تحقیق کی جائے جو حضرت اپنے اپنے کام میں مشغول تھے چھوڑ کر دوڑے ہوئے آئے ۔نوعمر لڑکے جو تیر اندازی کی مشق کر رہے تھے ان کو چھوڑ کر لپکے ہوئے آئے تا کہ یہ دیکھیں کہ حضورؐاس وقت کیا کریں گے .نبی اکرمؐ نے دو رکعت کسوف کی نماز پڑھیجو اتنی لمبی تھی کہلوگ غش کھا کر گرنے لگے .نماز میں نبی اکرمؐ روتے تھے اور فرماتے تھے :اے رب! کیا آپ نے مجھ سے اس کا وعدہ نہیں فرما رکھا کہ آپ ان لوگوں کو میرے موجود ہوتے ہوئے عذاب نہیں فرمائیں گے اور ایسی حالت میں بھی عذاب فرمائیں گے کہ وہ لوگ استغفار کرتے رہیں .حضورؐ نے لوگوں کو نصیحت فرمائی کہ جب کبھی ایسا ہو اور آفتاب یا چاند گرہن ہو جائے تو گھبراکر نماز کی طرف متوجہ ہو جایا کرو۔