اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)زینب اور قصور کی دیگر بچیوں کے قاتل عمران نے تفتیشی ٹیم کو بتایا ہے کہ کمسن بچی کو اغوا کرنے کی پہلی واردات اس نے جون 2015میں کی تھی ۔ اس نے بتایا کہ تین سال قبل اس نے ایک بچی کو اغوا کیا اور اسے ویران کمرے میں زیادتی کا نشانہ بنانے کیلئے لے کر جا چکا تھا
کہ اس دوران وہاں پر اچانک ایک شخص آگیا جس نے اس پر حملہ کر دیا اور ہم دونوں گتھم گتھا ہو گئے تاہم میں اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر وہاں سے بھاگ نکلا۔ قاتل عمران نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ زینب کے قتل تک وہ ایسی تین بچیوں کو بھی اغوا کر چکا ہے جنہیں اس نے ہلاک نہیں کیا یا ہلاک نہیں کر سکا۔