اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں نقیب محسود کے قتل پر سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔لیکن ایک پٹھان نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو صاف اور کھلے الفاظوں میں دھمکی دے ڈالی۔نوجوان پٹھان کا کہنا تھا کہ ہم سارا دن کراچی کے گٹر صاف کرتے ہیں۔صبح سویرے گھر سے نکل کر رات کو 2 بجے گھر لوٹتے ہیں تا کہ کراچی کو صاف ستھرا بنایا جا سکے۔ کیا یہ سب ہم اس لیے کرتے ہیں کہ ہمیں قتل
کردیا جائے۔نوجوان کا کہنا تھا کہ ایک پولیس والا پور صوبے پر حکمرانی کر رہا ہے۔ کل نقیب کے بچوں کو بتایا جائے گا کہ اس باپ تو بہت بڑا مجرم تھا۔کیا اس کے بچوں کو بھی قتل کر دیا جائے گا؟نوجوان کا کہنا تھا کہ سند ھ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ 2009میں تحریک طالبان کا ڈرائیور تھا تو پولیس اتنے سالوں سے کیا کر رہی تھی۔نوجوان کا کہنا ہے کہ مارنا ہے تو سارے قبیلے کو مار ڈالو۔لیکن ہم آئندہ کسی نقیب کی ماں کو نہیں رونے دیں گے۔نوجوان نے راؤ انوار کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ تم ہم سب کو مار ڈالو ورنہ ہم تمہارا جینا حرام کر دیں گے۔اور انصاف کے حصول کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔دریں اثنا اس سے پہلے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی کے رکن نے کہا کہ قتل کیس میں کوئی دباﺅ برداشت نہیں کیا جائیگا ۔ڈی آئی جی سلطان خواجہ نے کہا کہ راؤ انوار کے خلاف انکوائری زیرو ٹالرینس کی بنیاد پر ہو گی ۔ مجھے یقین ہے کہ ہم میرٹ پر انکوائری کریں گے ۔گواہوں کی آمد سے متعلق سوال کے جواب میں رکن انکوائری کمیٹی نے کہا کہ ہم نے سب کو پیغام دے دیا ہے۔ اس کیس کی اوپن انکوائری ہو گی اور یہ انکوائری زیادہ دن چلے گی۔ واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود ان کاؤنٹر کیس پر چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر آئی جی سندھ نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی میں ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی ڈی آئی جی سلطان خواجہ اور ڈی آئی جی آزاد خان شامل ہیں جو راؤ انوار سے ان کاؤنٹر سے متعلق تفتیش کریں گے ۔