بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

گوشت خور گائے

datetime 20  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینیا نیوزڈیسک) کینیا میں ایک ایسی گائے ہے جس نے چارے کو چھوڑ کر بھیڑوں کو بطور خوراک کھانا شروع کر دیا ہے۔
بی بی سی مانیٹرنگ کے مطابق یہ گوشت خور گائے کینیا کے جنوب مغرب میں واقع دیہی علاقے ناکورو کے ایک کسان چارلس مابولیو کے باڑے میں موجود ہے۔
آدم خور انسان
چارلس مابولیو نے بتایا کہ ایک صبح انھوں نے دیکھا کہ گائے ان کی ایک بھیڑ کو زخمی کرنے کے بعد کھا رہی ہے۔ یہ سلسہ رکا نہیں اور اگلے ہی دن وہاں سے ایک اور بھیڑ غائب تھی۔
کسان کا کہنا ہے کہ پہلے واقعے پر ہم نے سوچا کہ گائے بھوکی ہے اس کی خواراک کو دگنا کر دیا جائے مگر ایسا کرنے کے باوجود گائے نے بھیڑوں کا پیچھا جاری رکھا۔
خیال رہے کہ گائے سبزی خور جانور ہے۔

مزید پڑھئے:کھلونوں سے کھیلنے والی عمر میں انڈونیشین بچہ سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا

مقامی زرعی افسر البرٹ کبوگی کہتے ہیں کہ یہ خشک موسم ہے اور اس موسم میں بہت سے جانوروں کو چارے سے وہ غذائی جزو نہیں مل پاتے جو عام حالات میں دستیاب ہوتے ہیں۔ اس لیے ہو سکتا ہے کہ یہ غذائی قلت کے باعث ہو۔
خیال رہے کہ سنہ 2007 میں بھارت کی مغربی ریاست بنگال میں بھی گائے کے ایک چھوٹے سے بچے نے مرغیاں کھانا شروع کر دی تھیں۔
مویشیوں کا علاج کرنے والے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ایسا غیر معمولی صورت حال میں ہی ہوسکتا ہے اور ان کے خیال سے یہ گائے کے جسم میں اہم معدنیات کی قلت کے باعث ہو رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…