نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا میں ایک ایسا طبقہ بھی ہے جو محنت اور مزدوری کرنے کو اپنی شان کیخلاف سمجھتا ہے اور بھیک مانگنے کو اپنا پیشہ سمجھتا ہے۔یہ بات بھی حقیقت پر مبنی ہے کہ بھکاریوں کی حالت زار اتنی خراب بھی نہیں ہوتی جتنی ظاہری طور پر نظر آتی ہے بلکہ وہ کافی مالدار ہوتے ہیں جس کی مثال بھارت
کاچھوٹو برائیک نامی بھکاری ہے جس کی کل ماہانہ کمائی 10 لاکھ بھارتی روپے ہے،اس کی تین بیویاں،کئی دکانیں ہیں جبکہ ایک بڑی برتنوں کی دکان بھی ہے، اس نے 20 ملازموں کو بھی رکھا ہوا ہے۔کام کرتے ہیں۔ گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق ریاست جھاڑ کھنڈ سے تعلق رکھنے والے اس 40 سالہ بھکاری کا نام چھوٹو برائیک ہے۔ اس کے دھندے کا مقام چکرا دھرپور ریلوے سٹیشن ہے جہاں وہ اکثر و بیشتر بھیک مانگتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ چھوٹو کئی دہائیوں سے بھیک مانگ رہا ہے۔ وہ دانشمندی سے کام لیتے ہوئے بھیک کی رقم جمع کرتا رہا اور اس رقم سے گزشتہ سالوں کے دوران کئی کاروبار شروع کر دیئے۔ اس نے متعدد دکانیں بھی بنا لی ہیں جن میں برتنوں کی ایک بڑی دکان بھی شامل ہے جس کی ذمہ داری اس کی تین بیویوں میں سے ایک کے پاس ہے۔ باقی دو بیویاں بھی اس کے دیگر کاموں کی نگران ہیں جبکہ وہ خود بدستور ریلوے سٹیشن پر بھیک مانگنے جاتا ہے۔ چھوٹو کا کہنا ہے کہ اس کا سائیڈ بزنس بڑا اچھا چل رہا ہے لیکن وہ بھیک مانگنا نہیں چھوڑ سکتا کیونکہ اس کی زندگی میں ساری تبدیلی اسی کام کے طفیل آئی۔ چھوٹو برائیک جو کہ ٹانگوں کی معذوری میں مبتلا ہے دن کو بھیک مانگتا ہے جبکہ شام کو سوٹ اور ٹائی پہن کر اپنے سائیڈ بزنس کی میٹنگ شرکت کرتا ہے۔چھوٹو کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیویوں سے بہت خوش ہے اور ہمارے درمیان کبھی بھی لڑائی نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی مسئلہ ہے۔