لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) وسطی اور مشرقی ایشیا، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے کافی حصوں میں چاند کا دلکش نظارہ دیکھا جا سکتا ہے۔ مغربی ایشیا، برِصغیر پاک و ہند، مشرقِ وسطیٰ اور مشرقی یورپ میں جب چاند طلوع ہو گا تو گرہن شروع ہو چکا ہو گا۔ 2018 کا پہلا چاند گرہن 31 جنوری کو ہو گا۔ یہ مکمل گرہن ہو گا اور یہ مہینے کے دوسرے پورے چاند کے ساتھ نظر آئے گا، جسے عام طور پر بلیو مون یا نیلا چاند بھی کہا جاتا ہے۔
اس طرح کا نظارہ گذشتہ 151 سال میں نظر نہیں آیا ہے۔یہ گرہن آدھی رات کو لگے گا اور بحرِ اوقیانوس اس وقت چاند کی سمت ہو گا۔ وسطی اور مشرقی ایشیا، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے کافی حصوں میں چاند کا دلکش نظارہ دیکھا جا سکتا ہے۔ مغربی ایشیا، برِصغیر پاک و ہند، مشرقِ وسطیٰ اور مشرقی یورپ میں جب چاند طلوع ہو گا تو گرہن شروع ہو چکا ہو گا۔الاسکا، ہوائی اور شمال مغربی کینیڈا میں یہ گرہن شروع سے آخر تک دیکھا جا سکتا ہے۔اس سال کے بعد اگلی مرتبہ ایسا 31 دسمبر 2028 کو ہو گا اور اس کے بعد 2037 کو۔ یہ دونوں گرہن مکمل ہوں گے۔ 2017 سے پہلے چاند کا آٹھ فیصد جزوی گرہن 31 دسمبر 2009 کو لگا تھا لیکن بلیو مون کا مکمل گرہن آخری مرتبہ 31 مارچ 1866 کو لگا تھا۔اس حساب سے بلیو مون کا مکمل گرہن 151 برسوں میں پہلی مرتبہ لگ رہا ہے۔سپیس ڈاٹ کام سائٹ کے مطابق اس گرہن کو دیکھنے کے لیے سب سے بہتر جگہ مشرقی ایشیا، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا ہے۔ وسطی اور مشرقی ایشیا، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے کافی حصوں میں چاند کا دلکش نظارہ دیکھا جا سکتا ہے۔ مغربی ایشیا، برِصغیر پاک و ہند، مشرقِ وسطیٰ اور مشرقی یورپ میں جب چاند طلوع ہو گا تو گرہن شروع ہو چکا ہو گا۔ 2018 کا پہلا چاند گرہن 31 جنوری کو ہو گا۔ یہ مکمل گرہن ہو گا اور یہ مہینے کے دوسرے پورے چاند کے ساتھ نظر آئے گا،