لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے چےئر مین بلاول بھٹو کے مر یم نواز کے متعلق سوال پر صحافیوں اور کارکنوں کا قہقہ ۔تفصیلات کے مطابق بلاول ہاؤس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ مریم نواز عمر میں مجھ سے ڈبل ہیں میرا ان سے کوئی مقابلہ نہیں جس پر تقریب میں موجود رہنماؤں اور کارکنوں نے بھرپور قہقہ لگایا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان
تعلیم کا پیسہ دہشت گردوں اور طالبان کے حمایتوں کو دے رہا ہے ‘ایسے عمران خان کی حکومت آئیگی تو ہم دنیا کو کیا منہ دکھائیں گے ؟عمران خان طالبان کو اپنا بچھڑا ہوا بھائی کہتے ہیں‘پیپلز پارٹی کی حکومت بنانی ہے اور پاکستان کو بچانا ہے ‘میاں نواز شریف کے سازش بے نقاب کرنے کے بیان کے حوالے سے کہا کہ موجود ہ حالات میں جب ہمیں اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے نواز شریف کے بیان پر مجھے افسوس ہوا ، اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان کی طرف ہیں ہمیں اکٹھے اور مضبوط ہونا ہے لیکن نواز شریف نے بیان دے کر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے ۔ وہ بلاول ہاؤس لاہور میں لاہور میں پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو شہید کی 90ویں سالگرہ کا کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید کی حکومت کو کام کرنے کا بہت تھوڑا وقت ملا لیکن جتنا کام شہیدبھٹو کے دور میں ہوا پاکستان میں اس کے بعد دوبارہ اتنا کام نہیں ہوا ۔شہید بھٹو نے ملک کو آئین دیا ،ون مین ووٹ کا تصور دیا ، ملک میں ذوالفقار علی بھٹو ہی تھے جنہوں نے سیاسی اور اقتصادی سٹیٹس کو کو توڑا ،آج پاکستان کو دوبارہ انہی انقلابی اصلاحات کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ آج ملک میں جمہوریت موجود ہے لیکن کمزور ہے اسے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ہم چاہتے ہیں سارے فیصلے عوام کریں ، طاقت کا سرچشمہ عوام ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں سی پیک شروع کیا اور گوادر پورٹ کو چین کے حوالے کیا ،سی پیک کا عام آدمی کو بھی فائدہ پہنچنا چاہیے ،سندھ میں تھر کول منصوبے میں مقامی افراد کو روزگار دے رہے ہیں ،پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو معیشت کو صرف امیر آدمی کیلئے نہیں بلکہ سب کے لئے بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتخابات کی طرف جارہے ہیں جیالا جہاں بھی ہے تیار ہو جائے ،2018ء میں سب کو دکھائیں گے کہ پیپلز پارٹی ہی حکومت بنائے گی ، ہم پر فرض ہے کہ ہم انتخابات لڑیں اور جیتیں ۔
مجھے ڈر ہے کہ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت نہ آئی پاکستان کے مستقبل کا کیا ہوگا ۔(ن) لیگ کی انتہا پسندی کے بارے میں تاریخ سب کے سامنے ہے ، پانامہ کا معاملہ بھی سب کے سامنے ہے ،اگر دوبارہ (ن) لیگ کی حکومت آ گئی تودنیا میں کون ان سے بات کرے گا ، امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیسے بات ہو گی ۔ اگر تحریک انصاف حکومت میں آئی تو دنیا کو کیا منہ دکھائیں گے کہ ایک صوبائی حکومت نے تعلیم کا 300ملین کا بجٹ اس مدرسے کو دیا گیا جو طالبان کے استاد کا ،عمران خان طالبان کو اپنا بچھڑا ہوا بھائی کہتے ہیں پھر پاکستان کہاں کھڑا ہوگا ۔
ہم نے ا مریکہ ، بھارت اوردہشتگردوں کو جواب دینا ہے ۔ پیپلز پارٹی کی حکومت بنانی ہے اور پاکستان کو بچانا ہے ۔ انہوں نے میاں نواز شریف کے سازش بے نقاب کرنے کے بیان کے حوالے سے کہا کہ موجود ہ حالات میں جب ہمیں اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے نواز شریف کے بیان پر مجھے افسوس ہوا ، اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان کی طرف ہیں ہمیں اکٹھے اور مضبوط ہونا ہے لیکن نواز شریف نے بیان دے کر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقت نے امریکہ کو جواب دیاہے لیکن ہمیں اکٹھے اور مضبوط ہونا چاہیے اور ہر کسی کو پاکستان کے مفاد میں بات کرنی چاہیے ۔
میں تو حکومت پر تنقید کر تا رہا ہوں کہ جب ہمارا وزیر خارجہ ہی نہیں ہوگا تو ہمارا بیانیہ کیسے پتہ چلے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جذباتی بھی نہیں ہونا اور اپنے ملک کے بارے میں بھی سوچنا ہے اور اپنے دفاع کے ساتھ ساتھ اپنا موقف بھی سامنے لانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی یہی کوشش ہے کہ پاکستان کو بدنام کیا جائے اور دنیا میں کوئی اس کا دوست نہ رہے لیکن ہم نے بھارت کو اس مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دینا ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انگیج رکھنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ میرا واضح موقف ہے کہ اگر شرجیل میمن اور ڈاکٹر عاصم پر الزامات سچ ثابت ہوتے تو میں خود انہیں پارٹی سے نکال باہر کرتا ،
کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ پارٹی کو بدنام کرے ۔ ڈاکٹر عاصم کودہشتگردی کی دفعات کے تحت پکڑا گیا اور الزام لگایا گیا کہ ان کے ہسپتال میں دہشتگردوں کا علاج ہوا ، انہیں نوے روز کے لئے اندر رکھا گیا اور کسی سے ملنے نہیں دیا گیا یہ صاف صاف سیاسی انتقام ہے ۔ کیپٹن صفدر اور مریم نواز کے مقابلے میں شرجیل میمن کا معاملہ بھی سب کے سامنے ہے ،میں بذات خود کرپشن کے خلاف ہوں لیکن دو قانون نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات ہوں لیکن پاکستان میں الیکشن بہت مشکل ہوتا ہے یہ پاکستانی الیکشن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ عوام دوست رہی ہے لیکن نواز شریف کی غلط فہمی ہے کہ آپ اداروں کی مخالفت سے سیاست کر سکتے ہیں ،نواز شریف کبھی بھی عوام دوست نہیں رہے ۔