اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ امریکہ نے ہمیشہ مشکل وقت میں ہمیں دھوکہ دیا، پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کا مطلب امریکہ ہمارے خلاف تمام ہتھیار استعمال کرنا چاہتا ہے، امریکہ کا کوئی ایسا مطالبہ نہیں جو ہم نے پورا نہیں کیا، بھارت میں اذان کے نام پر لوگوں کو زندہ جلا دیا جاتا ہے لیکن ایسے ممالک کے نام واج لسٹ میں نہیں ڈالے جاتے، افغانستان سے متعلق امریکہ اپنا موقف بدلتا رہا ہے۔
جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، افغانستان سے متعلق امریکہ اپنا موقف بدلتا رہا ہے، امریکہ نے ہمیشہ مشکل وقت میں ہمیں دھوکہ دیا، پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنا امریکہ کی بدنیتی ہے، واچ لسٹ میں ڈالنے کا مطلب امریکہ ہمارے خلاف تمام ہتھیار استعمال کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کا کہ افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ ہماری نہیں تھی، یہ ہمارے اوپر مسلط کی گئی۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکہ کا کوئی ایسا مطالبہ نہیں جو ہم نے پورا نہیں کیا، بھارت میں اقلیتوں سے متعلق حالات سب کے سامنے ہیں، بھارت میں گائے کا گوشت کھانے پر نیچی ذات والوں کو قتل کر دیا جاتا ہے، بھارت میں اذان دینے پر لوگوں کو زندہ جلا دیا جاتا ہے لیکن ایسے ممالک کے نام واچ لسٹ میں نہیں ڈالے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جن قوموں کو وکٹمائز کیا وہ آج بھی زندہ ہیں۔دریں اثناء وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان میں ہونے والی طویل جنگ کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بیش بہا قربانیاں دیں،یہ پاکستان ضرب عضب و ردالفساد کے بعد کا پاکستان ہے۔ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے خرم دستگیر نے کہاکہ سب سے پہلے ہمیں حقائق سامنے رکھنے چاہئیں، کولیشن سپورٹ فنڈ میں 62فیصد کمی آئی ہے، سب سے اہم مقصد افغانستان میں امن کا قیام ہے، امریکہ افغانستان میں ہونے
والی طویل جنگ کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، یہ پاکستان دہشت گردی سے پاک پاکستان ہے، یہ ضرب عض باور آپریشن رد الفساد کے بعد کا پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم نے قربانیاں دی ہیں، ہماری افواج پوری طرح سے تیار ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ جس وادی میں پتہ چلتا ہے کہ لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں ہم کارروائی کرتے ہیں، اگلے ہفتے سے قومی اسمبلی کا اجلاس ہورہا ہے، ہم ہر طرح سے تیار ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ سفارتی سطح پر حل ہو جائے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا، اوباما دور میں بھی 800ملین روپے روکے گئے تھے، آنے والے دنوں میں پتہ چل جائے گا کہ پاکستان نے امریکہ سے کتنے روپے وصول کئے، تقریباً10ارب ڈالرز امریکہ نے ابھی ہمارے دینے ہیں۔