کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعلی بلوچستان کے ترجمان جان اچکزئی نے کہاہے کہ وزیراعلی کے مستعفی ہونے کی خبریں بے بنیاد اور من گھڑت ہیں وزیراعلی کو اکثریت اراکین صوبائی اسمبلی کی حمایت حاصل ہے اپنے جاری کردہ بیان میں جان اچکزئی نے کہاکہ وہ وزیراعلی بلوچستان کے ترجمان کے حیثیت سے نواب ثناء اللہ خان زہری کی استعفے سے متعلق خبروں کو مسترد کرتے ہیں یہ تمام خبریں بے بنیاد ہیں وزیراعلی بلوچستان کی شہرت
سے خائف قوتیں انکے خلاف افواہیں پھیلنے میں مصروف ہے انہوں نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کو بلوچستان کے اکثریت اراکین کی حمایت حاصل ہے اور ہم 9جنوری کو اسمبلی اجلاس میں اپنی قوت کا مظاہرہ کرینگے وزیراعلی بلوچستان کیخلاف آنیوالی تحریک عدم اعتماد بھاری اکثریت سے ناکام ہوگی ۔دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی سابق وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہاہے کہ بلوچستان صوبائی اسمبلی میں ہماری پارلیمانی پارٹی کی اکثریت ہمارے ساتھ ہے ہم پارٹی نہیں چھوڑ رہے ہیں بلکہ اپنا پارلیمانی لیڈر تبدیل کرکے نیا وزیراعلی منتخب کرینگے تحریک عدم اعتماد کے معاملے کا سینیٹ الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ایک تحصیل میں سو ڈیم بن رہے ہیں مگر باقی اضلاع میں ایک بھی ڈیم نہیں جہاں جہاں ناانصافی ہوئی اورترقیاتی فنڈز غیر منصفانہ طورپر تقسیم کئے گئے ہم نے مخالفت کی یہ بات انہوں نے جمعہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔میر سرفراز بگٹی نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بیس اراکین میں سے اکثریت ہمارے ساتھ ہے اس لئے ہم پارلیمانی لیڈر اور قائد ایوان بدلنے جارہے ہیں قومی جماعتوں نے ماسوائے سابق وزیراعظم محترمہ شہید بینظیربھٹو بلوچستان پر وہ توجہ نہیں دی جو دینی چاہیے تھی ۔انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی سربراہی
میں سی پیک کے حوالے سے کمیٹی بنی تھی جس کا میں ممبر تھا مگر آج تک اس کمیٹی کا ایک بھی اجلاس نہیں ہوا بلوچستان میں ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر ز بند پڑے ہیں میں نے کابینہ کے ہر اجلاس میں اس پر بات کی مگر شنوائی نہیں ہوئی سی پیک کی وجہ سے ہمارے صوبے کے نوجوانوں کو ٹیکنیکل تعلیم اور چائینز زبان سیکھنے کی ضرورت ہے جس پر توجہ نہیں دی گئی پھر جب پنجاب سے لوگ چائینز سیکھ کر یہاں آجائینگے تو بولیں گے تو پنجابی یہاں آگئے ہیں ۔میر سرفرازبگٹی نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے بعض اراکین صوبائی اسمبلی نے پچھلے سینیٹ انتخابات میں ووٹ بیچے مگر کسی کو نہیں نکالا گیا بلوچستان کے لوگوں نے 2013ء کے الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور وفاق کو مینڈیٹ دیا تھا مگر ہمارے سینیٹر آغا شہباز درانی کی وفات پر مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت فاتحہ خوانی کرنے تک نہیں آئی جبکہ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی فاتحہ خوانی کیلئے خضدار آئے تھے ۔