جمعہ‬‮ ، 26 ستمبر‬‮ 2025 

ماضی میں دہشتگردی کا شکار سوات کی اب قسمت چمک اٹھی،دریا سے سبز سونانکلنے لگا،مقامی لوگ چھوٹے چھوٹے ذرے بیچ کر کتنا کمارہے ہیں،جان کر آپ دنگ ر ہ جائینگے

datetime 5  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوات جو اب سے چند سال قبل تک  دہشتگردی کا شکار رہا ہے ،آج وہاں خوشحالی کا دور دورہ ہے ،پاک فوج کی قربانیوں اورمقامی لوگوں کے تعاون کے باعث آج یہاں امن قائم ہے ،سوات اپنی حسین وادیوں کی وجہ سے پاکستان سمیت پوری دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھا ہے۔ پاکستان کے کئی شہریوں کی طرح سوات  میں  بھی معدنیات کی کثرت پائی جاتی ہے، جہاں مقامی افراد کا ذریعہ معاش معدنیات نکالنے سے وابستہ ہو جاتا ہے

۔ ایسے ہی وادی سوات کے رہائشی لوگ بھی دریائے سوات کے کنارے بیٹھے سبز سونا نکالنے میں مصروف ہیں جو مارکیٹ میں بیش قیمتی گردانا جاتا ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقامی افراد دریائے سوات کے کنارے بیٹھ کر پتھروں کو دھوتے اور ان سے سبز پتھر نکالتے ہیں۔ ایک چھوٹا سا پتھر مل جانے پر بھی ان کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔ مقامی لوگ کہتے ہیں کہ سوات کا بڑا ٹھیکیدار پہاڑوں سے زمرد نکالتا ہے  جبکہ کان کے ملبے سے غریبوں کے گھر کا چولہا جلتا ہے۔ سوات کے رہائشی 70 سالہ عبد الحمید ملبے کی ایک بوری پانچ سو روپے میں خریدتے ہیں۔ جس کے بعد دریائے سوات کے کنارے اس ملبے کو دھونے کا کام شروع ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سبز پتھر کا چھوٹا سا ذرہ بھی پانچ ہزار روپے کا فروخت کیا جاتا ہے۔ خریداروں کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم آتے ہیں سب لوگوں سے پتھر اکٹھا کر کے لے جاتے ہیں ،یوں کبھی یہ پتھر بیس ہزار ، کبھی چالیس ہزار اور کبھی پچاس ہزارتک کا بن جاتا ہے۔ یہی پتھر مقامی افراد کا ذریعہ معاش ہے۔ وطن عزیز میں کٹائی نہ ہونے کی وجہ سے اس پتھر کو بیرون ملک بنکاک بھیجا جاتا ہے جس کے بعد عالمی مارکیٹ میں یہ پتھر ایک لاکھ روپے تک کا فروخت کیا جاتا ہے۔آج یہ کاروبار بہت پھیل چکا ہے جس سے کئی خاندانوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں آچکی ہیں۔سبز  رنگ کا سونا کیسے نکلتا ہے آئیے آپ بھی یہ ویڈیو دیکھئے۔

موضوعات:



کالم



1984ء


یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…