اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

ماضی میں دہشتگردی کا شکار سوات کی اب قسمت چمک اٹھی،دریا سے سبز سونانکلنے لگا،مقامی لوگ چھوٹے چھوٹے ذرے بیچ کر کتنا کمارہے ہیں،جان کر آپ دنگ ر ہ جائینگے

datetime 5  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوات جو اب سے چند سال قبل تک  دہشتگردی کا شکار رہا ہے ،آج وہاں خوشحالی کا دور دورہ ہے ،پاک فوج کی قربانیوں اورمقامی لوگوں کے تعاون کے باعث آج یہاں امن قائم ہے ،سوات اپنی حسین وادیوں کی وجہ سے پاکستان سمیت پوری دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھا ہے۔ پاکستان کے کئی شہریوں کی طرح سوات  میں  بھی معدنیات کی کثرت پائی جاتی ہے، جہاں مقامی افراد کا ذریعہ معاش معدنیات نکالنے سے وابستہ ہو جاتا ہے

۔ ایسے ہی وادی سوات کے رہائشی لوگ بھی دریائے سوات کے کنارے بیٹھے سبز سونا نکالنے میں مصروف ہیں جو مارکیٹ میں بیش قیمتی گردانا جاتا ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقامی افراد دریائے سوات کے کنارے بیٹھ کر پتھروں کو دھوتے اور ان سے سبز پتھر نکالتے ہیں۔ ایک چھوٹا سا پتھر مل جانے پر بھی ان کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔ مقامی لوگ کہتے ہیں کہ سوات کا بڑا ٹھیکیدار پہاڑوں سے زمرد نکالتا ہے  جبکہ کان کے ملبے سے غریبوں کے گھر کا چولہا جلتا ہے۔ سوات کے رہائشی 70 سالہ عبد الحمید ملبے کی ایک بوری پانچ سو روپے میں خریدتے ہیں۔ جس کے بعد دریائے سوات کے کنارے اس ملبے کو دھونے کا کام شروع ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سبز پتھر کا چھوٹا سا ذرہ بھی پانچ ہزار روپے کا فروخت کیا جاتا ہے۔ خریداروں کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم آتے ہیں سب لوگوں سے پتھر اکٹھا کر کے لے جاتے ہیں ،یوں کبھی یہ پتھر بیس ہزار ، کبھی چالیس ہزار اور کبھی پچاس ہزارتک کا بن جاتا ہے۔ یہی پتھر مقامی افراد کا ذریعہ معاش ہے۔ وطن عزیز میں کٹائی نہ ہونے کی وجہ سے اس پتھر کو بیرون ملک بنکاک بھیجا جاتا ہے جس کے بعد عالمی مارکیٹ میں یہ پتھر ایک لاکھ روپے تک کا فروخت کیا جاتا ہے۔آج یہ کاروبار بہت پھیل چکا ہے جس سے کئی خاندانوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں آچکی ہیں۔سبز  رنگ کا سونا کیسے نکلتا ہے آئیے آپ بھی یہ ویڈیو دیکھئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…