اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کہا جاتا ہے کہ مرد اپنے جذبات اور آنسو چھپانے کے ماہر ہوتے ہیں جبکہ خواتین زیادہ جذباتی ہوتی ہیں، اسی لیے ان کی آنکھیں بھی جلد چھلک جاتی ہیں۔ مگر ماہرین طب اس بات سے اتفاق نہیں کرتے بلکہ ان کے خیال میں حقیقی وجہ کچھ اور ہے۔ جی ہاں ماہرین کے مطابق حیاتیاتی طور پر مردوں کے مقابلے پر خواتین رونے پر زیادہ مجبور ہوتی ہیں اور اس کے پیچھے ایک دلچسپ وجہ موجود ہے۔
مزید پڑھیں : پیاز کاٹنے پر آنسو کیوں بہنے لگتے ہیں؟بنیادی طور پر مردوں کے آنسوﺅں کی نالی خواتین کے مقابلے میں زیادہ بڑھتی ہے۔ اس کو آسان الفاظ میں سمجھایا جائے تو وہ یہ ہے کہ مردوں کے آنکھوں میں چھلکنے کے لیے سیال خواتین کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔ تو جب مردوں کے آنسو بہتے ہیں تو ان کے لیے پلکیں جھپکا کر اس پانی کو روکنا بہت آسان ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے میں خواتین کے لیے آنسو بہنے سے روکنا نالی چھوٹی ہونے کی وجہ سے بہت مشکل ہوا ہے اور وہ فوری طور پر گالوں پر بہنا شروع کردیتے ہیں۔ مگر ماہرین یہ بھی مانتے ہین کہ صرف جسمانی فرق ہی خواتین کو زیادہ رونے پر مجبور نہیں کرتا بلکہ سماجی حالات بھی اس میں کردار ادا کرتے ہیں۔ ایک تحقیق مختلف ممالک میں مردوں اور خواتین کے رونے میں فرق کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ دولت مند، جمہوری اور حقوق نسواں کے علمبردار ممالک میں خواتین زیادہ روتی ہیں۔ اسی طرح سائنا یونیورسٹی ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا کہ آنسو بہانا درحقیقت جسم کے اندر قدرتی طور پر ذہنی تناﺅ کی روک تھام کرنے والے کیمیکلز کے اخراج کا باعث بنتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں : جذباتی فلمیں یا ڈرامے صحت کے لیے بہترین تحقیق کے مطابق جب آنسو نرمی اور آہستگی سے گالوں پر رینگتے ہیں تو اس سے ایک مالش جیسا اثر پیدا ہوتا ہے اور تناﺅ میں کمی لانے والے جز اینڈروفینز کا اخراج ہوتا ہے جس سے اچھا محسوس ہونے لگتا ہے۔