اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان ریلوے کو گزشتہ پانچ سالوں کے دوران لگ بھگ ایک کھرب 58ارب روپے کا نقصان ہوا،حکومت نے گزشتہ پانچ سالوں میں ریلوے پر ایک کھرب77ارب اور86کروڑ روپے کی سبسڈی دی جبکہ ایک کھرب49ارب اور47 کروڑ روپے کی وصولیاں ہوئیں اور پانچ سالوں کے دوران 3کھرب اور7ارب روپے کے اخراجات ہوئے۔دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کے مالی سال2016-17ء کے اخراجات
مالی سال2012-13ء کے مقابلے میں40فیصد سے زائد جبکہ مالی سال2015-16ء کے مقابلے میں17ارب روپے زائد ہیں۔ مالی سال2012-13ء میں30ارب سے زائد کا نقصان ہوا،حکومت نے 33 ارب اور30کروڑ روپے کی سبسڈی دی جبکہ 18ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں۔مالی سال2013-14ء میں کل وصولیاں22ارب اور80کروڑ روپے کی ہوئیں جبکہ حکومت کی جانب سے33ارب روپے کی سبسڈی دی گئی جبکہ اخراجات55ارب روپے کے ہوئے اور نقصان32ارب روپے کا ہوا۔مالی سال2014-15ء میں 27ارب روپے کا نقصان ہوا،31ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں،حکومت کی جانب سے37ارب روپے کی سبسڈی دی گئی جبکہ60ارب روپے کے اخراجات ہوئے مالی سال2015 ء اور مالی سال2016ء میں کل36 ارب اور50کروڑ روپے کی وصولیاں ہوئیں،37 ارب روپے حکومت نے سبسڈی دی جبکہ 63ارب اور50 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے،اس طرح27 ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔مالی سال2016-17ء میں ریلوے کو تاریخ کا سب سے بڑا نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔2016-17ء میں ریلوے کو 41ارب روپے کا نقصان ہوا جس میں40ارب روپے کی وصولیاں ہوئیں،حکومت نے مالی سال2016-17ء میں37 ارب روپے کی سبسڈی دی جبکہ80 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا،حکومت نے مالی سال2016-17ء میں نقصان کی وجہ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں10فیصد اضافہ بتائی ہے لیکن یہ نقصان تنخواہوں کی مد میں اضافے کی رقم سے کہیں زیادہ ہ