یہ چند برس پرانی بات ہے‘ ایک امریکی نو مسلم نے قرآن مجید سے حقوق العباد سے متعلق اللہ تعالیٰ کے 100 احکامات جمع کئے‘ یہ احکامات پوری دنیا میں پھیلے مسلم سکالرز کو بھجوائے اور پھر ان سے نہایت معصومانہ سا سوال کیا ”ہم مسلمان اللہ تعالیٰ کے ان احکامات پر عمل کیوں نہیں کرتے“ مسلم سکالرز کے پاس اس معصومانہ سوال کا کوئی جواب نہیں تھا‘ مجھے چند دن قبل ایک دوست نے یہ احکامات ”فارورڈ“ کر دیئے‘ میں نے پڑھے
اور میں بڑی دیر تک اپنے آپ سے پوچھتا رہا ”ہمارے رب نے ہمیں قرآن مجید کے ذریعے یہ احکامات دے رکھے ہیں‘ ہم میں سے کتنے لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے ان احکامات پر پورا اترتے ہیں“ میں یہ احکامات سو نمبر کا پرچہ سمجھ کرترجمہ کر رہا ہوں اور میں یہ آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں‘ آپ پہلے یہ پرچہ حل کریں‘ پھر خود اس کی مارکنگ کریں‘ پھر اپنے پاس یا فیل ہونے کا فیصلہ کریں اور آخر میں یہ سوچیں ہم قیامت کے دن کیا منہ لے کر اپنے رب کے سامنے پیش ہوں گے‘ آپ کا یہ جواب فیصلہ کرے گا ہم کتنے مسلمان ہیں۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”ایک‘ گفتگو کے دوران بدتمیزی نہ کیا کرو“ حکم دیا‘ دو‘ غصے کو قابو میں رکھو‘ تین‘ دوسروں کے ساتھ بھلائی کرو‘ چار تکبر نہ کرو‘ پانچ‘ دوسروں کی غلطیاں معاف کر دیا کرو‘ چھ‘ لوگوں کے ساتھ آہستہ بولا کرو‘ سات‘ اپنی آواز نیچی رکھا کرو‘ آٹھ‘ دوسروں کا مذاق نہ اڑایا کرو‘ نو‘ والدین کی خدمت کیا کرو‘ دس‘ منہ سے والدین کی توہین کا ایک لفظ نہ نکالو‘ گیارہ‘ والدین کی اجازت کے بغیر ان کے کمرے میں داخل نہ ہوا کرو‘ بارہ‘ حساب لکھ لیا کرو‘ تیرہ‘ کسی کی اندھا دھند تقلید نہ کرو‘ چودہ‘ اگر مقروض مشکل وقت سے گزر رہا ہو تو اسے ادائیگی کیلئے مزید وقت دے دیا کرو‘ پندرہ‘ سود نہ کھاؤ‘ سولہ‘ رشوت نہ لو‘ سترہ‘ وعدہ نہ توڑو‘ اٹھارہ‘ دوسروں پر اعتماد کیا کرو‘ انیس‘ سچ میں جھوٹ نہ ملایاکرو‘ بیس‘ لوگوں کے درمیان انصاف قائم کیا کرو‘ اکیس‘ انصاف کیلئے مضبوطی سے کھڑے ہو جایا کرو‘ بائیس‘ مرنے والوں کی دولت خاندان کے تمام ارکان میں تقسیم کیاکرو‘ تئیس‘ خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں‘ چوبیس‘ یتیموں کی جائیداد پر قبضہ نہ کرو‘ پچیس‘ یتیموں کی
حفاظت کرو‘ چھبیس‘ دوسروں کا مال بلا ضرورت خرچ نہ کرو‘ ستائیس‘ لوگوں کے درمیان صلح کراؤ‘ اٹھائیس‘ بدگمانی سے بچو‘ انتیس‘ غیبت نہ کرو‘ تیس‘ جاسوسی نہ کرو‘ اکتیس‘ خیرات کیا کرو‘ بتیس‘ غرباء کو کھانا کھلایا کرو‘ تینتیس‘ ضرورت مندوں کو تلاش کر کے ان کی مدد کیا کرو‘ چونتیس‘ فضول خرچی نہ کیا کرو‘ پینتیس‘ خیرات کر کے جتلایا نہ کرو‘ چھتیس‘ مہمانوں کی عزت کیاکرو‘ سینتیس‘ نیکی پہلے خود کرو اور پھر دوسروں کو تلقین کرو‘ اڑتیس‘ زمین پر برائی نہ پھیلایا کرو‘
انتالیس‘ لوگوں کو مسجدوں میں داخلے سے نہ روکو‘ چالیس‘ صرف ان کے ساتھ لڑو جو تمہارے ساتھ لڑیں‘ اکتالیس‘ جنگ کے دوران جنگ کے آداب کا خیال رکھو‘ بیالیس‘ جنگ کے دوران پیٹھ نہ دکھاؤ‘ تینتالیس‘ مذہب میں کوئی سختی نہیں‘ چوالیس‘ تمام انبیاء پر ایمان لاؤ‘ پینتالیس‘ حیض کے دنوں میں مباشرت نہ کرو‘ چھیالیس‘ بچوں کو دو سال تک ماں کا دودھ پلاؤ‘ سینتالیس‘ جنسی بدکاری سے بچو‘ اڑتالیس‘ حکمرانوں کو میرٹ پر منتخب کرو‘ انچاس کسی پر اس کی ہمت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالو‘
پچاس‘ نفاق سے بچو‘ اکاون‘ کائنات کی تخلیق اور عجائب کے بارے میں گہرائی سے غور کرو‘ باون‘ عورتیں اور مرد اپنے اعمال کا برابر حصہ پائیں گے‘ ترپن‘ خونی رشتوں میں شادی نہ کرو (کزن میرج)‘ چون‘ مرد کو خاندان کا سربراہ ہونا چاہیے‘ پچپن‘ بخیل نہ بنو‘ چھپن‘ حسد نہ کرو‘ ستاون‘ ایک دوسرے کو قتل نہ کرو‘ اٹھاون‘ فریب (فریبی) کی وکالت نہ کرو‘ انسٹھ‘ گناہ اور شدت میں دوسروں کے ساتھ تعاون نہ کرو‘ ساٹھ‘ نیکی میں ایک دوسری کی مدد کرو‘ اکسٹھ‘ اکثریت سچ کی کسوٹی نہیں ہوتی‘
باسٹھ‘ صحیح راستے پر رہو‘ تریسٹھ‘ جرائم کی سزا دے کر مثال قائم کرو‘ چونسٹھ‘ گناہ اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے رہو‘ پینسٹھ‘ مردہ جانور‘ خون اور سور کا گوشت حرام ہے‘ چھیاسٹھ‘ شراب اور دوسری منشیات سے پرہیز کرو‘ ساٹھ‘ جواء نہ کھیلو‘ اڑسٹھ‘ ہیرا پھیری نہ کرو‘ ستر‘ کھاؤ اور پیو لیکن اصراف نہ کرو‘ اکہتر‘ نماز کے وقت اچھے کپڑے پہنو‘ بہتر‘آپ سے جو لوگ مدد اور تحفظ مانگیں ان کی حفاظت کرو‘ انہیں مدد دو‘ تہتر‘ طہارت قائم رکھو‘ چوہتر‘ اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہو‘
پچہتر‘ اللہ نادانستگی میں کی جانے والی غلطیاں معاف کر دیتا ہے‘ چھہتر‘ لوگوں کو دانائی اور اچھی ہدایت کے ساتھ اللہ کی طرف بلاؤ‘ ستتر‘ کوئی شخص کسی کے گناہوں کا بوجھ نہیں اٹھائے گا‘ اٹھہتر‘ غربت کے خوف سے اپنے بچوں کو قتل نہ کرو‘ اناسی‘ جس کے بارے میں علم نہ ہو اس کا پیچھا نہ کرو‘ اسی‘ پوشیدہ چیزوں سے دور رہا کرو (کھوج نہ لگاؤ)‘ اکیاسی‘ اجازت کے بغیر دوسروں کے گھروں میں داخل نہ ہو‘ بیاسی‘ اللہ اپنی ذات پر یقین رکھنے والوں کی حفاظت کرتا ہے‘ تراسی‘ زمین پرعاجزی کے ساتھ چلو‘
چوراسی‘ دنیا سے اپنے حصے کا کام مکمل کر کے جاؤ‘ پچاسی‘ اللہ کی ذات کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو‘ چھیاسی‘ ہم جنس پرستی میں نہ پڑو‘ ستاسی‘ صحیح(سچ) کا ساتھ دو‘ غلط سے پرہیز کرو‘ اٹھاسی‘ زمین پر ڈھٹائی سے نہ چلو‘ نواسی‘ عورتیں اپنی زینت کی نمائش نہ کریں‘ نوے‘ اللہ شرک کے سوا تمام گناہ معاف کر دیتا ہے‘ اکانوے‘ اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو‘ بانوے‘ برائی کو اچھائی سے ختم کرو‘ ترانوے‘ فیصلے مشاورت کے ساتھ کیا کرو‘ چورانوے‘ تم میں وہ زیادہ معزز ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے‘
پچانوے‘ مذہب میں رہبانیت نہیں‘ چھیانوے‘ اللہ علم والوں کو مقدم رکھتا ہے‘ ستانوے‘ غیر مسلموں کے ساتھ مہربانی اور اخلاق کے ساتھ پیش آؤ‘ اٹھانوے‘ خود کو لالچ سے بچاؤ‘ ننانوے‘ اللہ سے معافی مانگو‘ یہ معاف کرنے اور رحم کرنے والا ہے اور سو ”جو شخص دست سوال دراز کرے اسے انکار نہ کرو“۔اللہ تعالیٰ کے یہ سو احکامات حقوق العباد ہیں‘ ہم جب تک سو نمبروں کے اس پرچے میں پاس نہیں ہوتے ہم اس وقت تک مسلمان ہو سکتے ہیں اور نہ ہی اللہ کا قرب حاصل کر سکتے ہیں خواہ ہم پوری زندگی سجدے میں گزار دیں
یا پھر خانہ کعبہ کی چوکھٹ پر جان دے دیں‘ آپ یہ پرچہ چل کریں‘ مارکنگ کریں اور اپنے گریڈز کا فیصلہ خود کر لیں۔مجھے یقین ہے میرے سمیت کوئی مسلمان اس امتحان میں پاس نہیں ہو سکے گا‘ آپ گفتگو میں بدتمیزی سے لے کر بھکاری کا ہاتھ جھٹکنے تک اللہ کا کوئی حکم لے لیجئے آپ خود کو خداکا نافرمان پائیں گے‘ ہم اللہ کے نام پر مرنے اور مارنے کیلئے تیار رہتے ہیں لیکن ہم اللہ کا کوئی حکم ماننے کیلئے رضا مند نہیں ہیں‘ اللہ نے ہم انسانوں کو سمجھانے کیلئے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء اور چار کتابیں نازل کیں‘
ہم نے کتابوں پر عمل کیا اور ان ہی انبیاء کی سنی‘آپ اللہ تعالیٰ کے احکامات کا تجزیہ کر لیجئے آپ کو اللہ کے نوے فیصد احکامات حقوق العباد اور دس فیصد عبادات پر مبنی ملیں گے‘اللہ تعالیٰ عبادات کے اندر بھی انسانوں کے حقوق کو مقدم رکھتا ہے‘ مسجد میں بھی اگر ہمارے سجدے دوسروں کے سجدوں کے راستے میں رکاوٹ بن جائیں تو اللہ ہمارے سجدے قبول نہیں کرتا خواہ ہم خشوع اور خضوع کی انتہا کو ہی کیوں نہ چھو لیں‘ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو بھی مسجد نہیں سمجھتا جو راستے میں بنائی گئی ہو یا قبضے کے پلاٹ پر تعمیر کی گئی ہو‘
اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان عبادتوں کو بھی عبادت گزاروں کے منہ پر مار دے گا جو حقوق العباد کو روند کر ادا کی گئی ہوں گی اور ہمارا رب اس قدر کریم اور مہربان ہے کہ یہ صدقے کا پہلا حق دار بھی خاندان کو قرار دیتا ہے‘ یہ کمانے والے کی ذات کو کمائی کا پہلا حق دیتا ہے لیکن ہم کیا ہیں؟ ہم اپنے خالی‘ اپنے کھوکھلے وجود کو عمامے‘ پگڑیاں اور ٹوپیاں پہنا کر‘ ہم اخلاقیات سے بے بہرہ جسم کو داڑھیاں رکھوا کر اور ہم برائیوں‘ بے ایمانیوں اور گستاخیوں کے ڈھیر پر جائے نماز بچھا کر خود کو دنیا کی مقدس اور متبرک ترین قوم سمجھتے ہیں‘
ہم اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے باوجودخود کو اللہ تعالیٰ کے ٹھیکیدار بھی سمجھتے ہیں‘ہمیں یہ ماننا ہوگا ہم اپنے رب کے نافرمان ہیں اور رب اپنے نافرمانوں کے پاس قبلہ اول تو کیا قبلہ دوم بھی نہیں رہنے دیتا‘ یہ ان سے ان کی سجدہ گاہیں تک چھین لیا کرتا ہے اور یہ ان کی دعاؤں سے اثراڑا دیا کرتا ہے‘ ہم بھی کیا لوگ ہیں؟ ہم قبضے کے پلاٹوں‘ راستوں اور گرین بیلٹس پر مسجدیں بنا کر یہودیوں کو قبلہ اول کا قبضہ چھوڑنے کا حکم دیتے ہیں‘ ہم اپنے بچوں کو دودھ میں کھاد ملا کر پلاتے ہیں‘ مسلمان مسلمان کو گدھے کا گوشت کھلاتا ہے لیکن یہ پوری مسلم امہ کو یہودی مشروبات اور کھانے کے یہودی برانڈ ترک کرنے کا مشورہ دیتا ہے‘ ہمیں اگراللہ کی نصرت چاہیے توہمیں اللہ کے احکامات پر عمل کرنا ہوگا‘ ہم کب تک اللہ اللہ کا ورد کرکے اللہ کو دھوکا دیتے رہیں گے‘ اللہ تعالیٰ ہم سب کے مکر اور فریب سے بھی واقف ہے اور یہ ہمارے دلوں کا حال بھی خوب جانتا ہے‘ ہمیں ماننا ہوگااللہ کا جو بندہ اللہ کی نہیں مانتااللہ اس کی نہیں سنتا۔