فیصل آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انسانیت ہے تو سب کچھ ہے، انسانیت نہیں تو یہ دنیا بالکل جنگل کی طرح ہے، کہتے ہیں کہ خونی رشتے سب کو عزیز ہوتے ہیں لیکن فیصل آباد میں خونی رشتوں نے بے حسی کی انتہا کر دی، ایک افسوسناک واقعہ نے انسانیت کو شرما دیا، تفصیلات
کے مطابق فیصل آباد کا ایک امیر شخص جو کروڑوں کی جائیداد کا مالک تھا اور اس کی عمر 55 سال تھی، دو سال قبل 55 سالہ عبدالرحیم گھر والوں سے جھگڑنے کے بعد اپنا گھر چھوڑ کر چلا گیا، اس شخص کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں لیکن کسی کو اپنے والد کاخیال نہ آیا انہوں نے اسے دو سال تک پوچھا تک نہیں کہ وہ کس حال میں ہے، 55 سالہ عبدالرحیم نے نہر کنارے ایک جھونپڑی بنائی اور وہاں رہنے لگ گیا، اس پر بھی گھر والوں کے خون نے جوش نہ مارا اور آخر کار گزشتہ رات سردی کی شدت کا مقابلہ نہ کر سکا اور اپنوں کی بے حسی کا شکار ہو گیا، اس شخص کو سردی کی شدت نے نہیں بلکہ اس کے خونی رشتوں کی بے حسی نے موت دی، اس کے رشتہ داروں نے جنہوں نے اسے دو سال تک پوچھا بھی نہیں کہ وہ کس حال میں ہے اسے منا کر گھر ہی لے جائیں وہ بھی اپنے اس کی لاش سے لپٹ کر روتے رہے، اس موقع پر پولیس نے پوسٹ مارٹم کرانا چاہا لیکن اس شخص کے ورثاء نے انکار کیا اور کہا کہ ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا، جس پر پولیس نے اس کروڑوں پتی مظلوم شخص کی لاش ورثاء کے حوالے کر دی۔