اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

مذہبی جماعت اور حکومت کے درمیان معاہدہ ، اسلام آبادہائی کورٹ نے توثیق کرانے کے دو آپشنز دے دیئے،بڑا حکم جاری

datetime 5  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آبادہائی کورٹ نے مذہبی جماعت اور حکومت کے درمیان معاہدہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس یا پھر وفاقی کابینہ میں پیش کرکے آئین اور قانون کی کسوٹی پر پرکھ کر توثیق کرانے کے دو آپشنز دے دیئے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کیسے ختم کیے جاسکتے ہیں، مجروح میں ہوا، زخمی میں ہوا، ریاست کون ہوتی ہے فیصلہ کرنے والی دوسرے آپشن میں

عدالت نے تجویز کیا کہ معاہدے اور ثالثی کو وفاقی کابینہ کے سامنے رکھ کر آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ اٹارنی جنرل نے دوسری تجویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ ہم اس معاملے کو خود دیکھیں گے سوموار کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی نے فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کرتے ہوئے مذہبی جماعت اور حکومت کے درمیان معاہدے میں فوج کی ثالثی پر قانونی معاونت کیلئے وقت درکار ہے، تیاری کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کروں گا، حکمنامے میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ سیکرٹری دفاع اس معاملے کی تحقیق کریں گے کہ کس طرح ایک متنازع معاہدے میں آرمی چیف کا نام استعمال ہوا۔ اور اس ذمہ دار شخص کی نشاندہی کی جائے گی۔جس کی وجہ سے ادارے کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے پہلے دوران سماعت آئی بی کی طرف سے پولیس آپریشن کی ناکامی پر سربمہر رپورٹ پیش کی گئی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ دھرنا قائدین اور منتظمین خود توہین رسالت کے مرتکب ہوئے، دھرنا قائدین اور حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کی ایک شق بھی قانون کے مطابق نہیں ہے، دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کیسے ختم کیے جاسکتے ہیں مجروح میں ہوا، زخمی میں ہوا، ریاست کون ہوتی ہے فیصلہ کرنے والی؟ عدالت اس معاہدے کی توثیق نہیں کرسکتی، جب تک پولیس والوں کی تسلی نہیں کی جاتی مقدمات ختم نہیں ہونے دیں گے، عدالت نے کیس کی سماعت 12 جنوری ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…