منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

معاہدے پاکستان اور چین نہیں لاہور اور چین کے درمیان ہوئے ہیں، سینیٹر عثمان کاکڑ

datetime 21  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(نیوزڈیسک) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان 45 ارب ڈالر کے معاہدوں میں پشتون علاقوں کو مکمل طورپر نظرانداز کر دیا گیا یہ معاہدے پاکستان اور چین کے درمیان نہیں بلکہ لاہور اور چین کے درمیان ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ مرکز اور پنجاب نے فیصلہ کر لیا کہ گوادر کاشغر روٹ بلوچ اور پشتون علاقوں کے بجائے پنجاب سے گزارے گا اور چین صدر نے پاکستان آکر لاہور کے حکمرانوں کی وجہ سے گوادر کاشغر روٹ کو بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بجائے وہاں کے روٹ تبدیل کرکے پنجاب سے ہوتے ہوئے کاشغر تک جائے گا انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری روٹ میں ریلوے لائن گیس بجلی کی پائپ لائنیں اور فائبر آپٹیکل ہوتے ہیں اور یہ تمام چیزیں پشتون علاقوں میں نہیں ہے اور نہ ہی لاہور کے حکمران یہاں صنعتی شہر بنانے کی امید رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ 45 ارب ڈالر کے معاہدوں میں جنوبی پختونخوا اور خیبرپختونخوا اور فاٹا کو مکمل نظرانداز کردیا گیا جس کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان معاہدے نہیں بلکہ پنجاب اور چین کے درمیان معاہدے ہوئے اگر دو ملکوں کے درمیان معاہدے ہوتے تو پنجاب کے علاوہ سندھ ‘ خیبرپختوا اور بلوچستان کو بھی شامل کیا جاتا مگر پنجاب کے حکمرانوں نے ملک کے عوام کو ایک بار پھر بائی پاس کرتے ہوئے پنجاب مفادات کیلئے چین سے معاہدے کئے جن کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے انہوں نے چائنا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ اور پختون علاقوں کو ان معاہدوں میں نظر انداز نہ کیا جائے کیونکہ ملک میں سب سے زیادہ پسماندہ صوبہ بلوچستان اور خیبرپختوا ہے بصورت دیگر تمام حالات کے ذمہ دار لاہور کے حکمران ہونگے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…