پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دبئی اپنا فونٹ حاصل کرنے والا پہلا شہر

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) دنیا کی سب سے اونچی عمارت اور سب سے بڑے شاپنگ سینٹر کے حامل شہر دبئی نے اپنا مائیکرو سافٹ فونٹ بنا لیا ہے۔ یہ نیا فونٹ ٹائپ فیس ہے جسےمائیکروسافٹ کمپنی نے تیار کیا ہے اور یہ عربی اور لاطینی سکرپٹ میں ہے اور 23 زبانوں میں دستیاب ہو گا۔ ٭سمارٹ فون اتنا سمارٹ کیسے بنا؟ ٭اردو کی پہلی آن

لائن آڈیو لائبریری حکومتی اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ سرکاری نمائندوں سے کہیں کہ وہ اسے استعمال کریں۔دبئی کے شہزادے ہمدان بن محمد المختوم نے کہا ہے کہ اس فونٹ کی تیاری کے تمام مراحل میں انھوں نے بذاتِ خود حصہ لیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ ‘ڈیجیٹل دنیا میں صفِ اول آنے کے لیے ہماری مسلسل کوششوں کے سلسلے میں یہ ایک اہم قدم ہے۔’ ‘ہم پراعتماد ہیں کہ یہ نیا فونٹ اور اس کی امتیازی صفات دنیا بھر میں آن لائن اور سمارٹ ٹیکنالوجیز میں استعمال ہونے والے رسم الخط میں معروف ثابت ہوگا۔’ ادھر دبئی کے حکام کا کہنا ہے کہ ٹائپ فیس کا ڈیزائن جدت کا عکاس ہے اور یہ لاطینی اور عربی دونوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ ٹائپ فیس کے تعارف سے متعلق ایک آن لائن اشتہار میں کہا گیا ہے۔ اپنی رائے کا اظہار آرٹ کی ایک قسم ہے۔ اگرچہ یہ آپ ہیں جو یہ بتاتے ہیں کہ آپ کیا ہیں، کیا سوچتے ہیں اور دنیا کے بارے میں کیا محسوس کرتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لیے آپ کو ایک ذریعے کی ضرورت ہوتی ہے جو اس سب کو بیان کر سکے جو آپ کو کہنا ہے۔ ‘دبئی فونٹ بالکل ویسا ہی کرتا ہے۔ یہ ذاتی اظہار کے لیے ایک نیا عالمی میڈیم ہے۔’ لیکن متحدہ عرب امارات جس کا دبئی حصہ ہے کو آزادانہ اظہار پر پابندیوں کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ قانون اظہارِ رائے کی آزادی کا ضامن ہے تاہم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اس نئے سافٹ ویئر سے شہریوں کی روزمرہ زندگی میں کوئی اثر

نہیں پڑے گا۔ اور اس ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، لوگوں کی گرفتاریوں اور اختلاف رکھنے والوں کی آوازوں کو بند کرنے کا سلسلہ دیکھا گیا ہے۔ رواں برس مارچ میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک اہم شخصیت احمد منصور کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ یہ پرامن احتجاج کرنے والوں کے لیے

مکمل طور پر عدم برداشت کا برتاؤ تھا۔ متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایم کا کہنا ہے کہ احمد منصور کو اس لیے گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ وہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر فرقہ واریت اور نفرت پھیلانے کے لیے غلط معلومات اور جھوٹی خبریں چھاپتے تھے۔ اور ریاست کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے تھے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…