اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے بیٹے حسین اور حسن نواز کو اشتہاری قرار دینے کی تعمیلی رپورٹ اور حسین نواز کے چار بینک اکاونٹس کی تفصیل احتساب عدالت میں پیش کردی گئی۔ منگل کو احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سماعت شروع کی تو نیب کے تفتیشی افسر کی عدم موجودگی کے باعث وقفہ کیا گیابعد ازاں سماعت دوبارہ شروع ہوئی
توتفتیشی افسر نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کیلئے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔سماعت کے دوران فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں تفتیشی افسر محمد کامران، العزیزیہ اسٹیل ملز کے تفتیشی افسر محبوب عالم اور ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر نے اپنے بیانات قلمبند کرادئیے ٗتفتیشی افسرنے حسین نواز کے 4بینک اکاؤنٹ کی تفصیل عدالت میں پیش کردی۔ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کے مطابق حسین نواز کے نجی بینک کے 4اکاؤنٹس میں رقم بھی موجود ہے۔نیب رپورٹ کے مطابق حسین نواز کے ایک بینک اکاؤنٹ میں 3992 ڈالرز، دوسرے میں 4272 یورو موجود ہیں ۔تیسرے بینک اکاؤنٹ میں207اعشاریہ 53 پاؤنڈزتھے جبکہ چوتھے اکاؤنٹ میں 3لاکھ 82ہزارتیس سواکاسی روپے موجود ہیں
۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایل ڈی اے اور ڈی ایچ اے میں حسن اور حسین نواز کی کوئی پراپرٹی نہیں، ڈپٹی کمشنر لاہور اور بحریہ ٹاؤن کی جانب سے جواب کا انتظار ہے۔تفتیشی افسر محمد کامران نے عدالت کو بتایا کہ حسین اور حسن کی بذریعہ اشتہارطلبی کے عدالتی حکم پرعملدرآمدکرایاگیا ٗدونوں ملزمان کے اشتہارات رہائش گاہوں اور عدالتی نوٹس بورڈ پر آویزاں کیے، ماڈل ٹاؤن اور رائے ونڈ روڈ پرملزمان حسین اور حسن کے اعلانات بھی کرائے گئے ۔تفتیشی افسر کے مطابق لندن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز پرلگانے کیلئے نوٹس بذریعہ فارن آفس بھجوائے ٗجو وہاں لگادیے گئے ۔ دونوں ملزمان کو عدالت کی طرف سے دی گئی ایک ماہ کی مدت ختم ہو چکی ہے۔ملزمان نے جان بوجھ کر خود کو چھپا رکھا ہے،عدالت کے سامنے پیش نہیں ہو رہے ٗعدالتی کارروائی مکمل ہو گئی، مفرور ملزمان کو اشتہاری ملزم قرار دیا جائے۔بعد ازاں احتساب عدالت نے مزید سماعت (آج) بدھ تک ملتوی کردی جس کے باعث ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کا عمل مکمل کیا جائے گا۔