اسلام آباد(ویب ڈیسک) تیز رفتار کار کا لطف قدرے جداگانہ ہے۔ اگر سپیڈومیٹر 1600 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جائے تو رفتار کا جنون اپنے نقطۂ عروج پر ہوگا۔ دنیا کی سب سے تیز رفتار کار ’بلڈ ہاؤنڈ سپرسونک‘ کی رفتار کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ 1600 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔
برطانوی انجنیئروں کی ایک ٹیم اس کار کو جلد ہی سڑک پر لانے کے لیے تیار ہے۔عام طور پر تیز رفتار گاڑیوں کے ذکر پر ہماری آنکھوں کے سامنے کسی نوجوان کا چہرہ سامنے آ جاتا ہے۔ لیکن اگر ہم یہ کہیں کہ دنیا کی تیزترین کار بنانے کے پس پشت ایک 85 سالہ شخص کا ذہن ہے تو ایک پل کے لیے آپ کو یقین نہیں آئے گا۔ یو ٹیوب سے سیکھ کر طیارہ بنانے والا مکینک85 سالہ رون ایئرس ایک راکٹ سائنسدان ہیں۔ انھوں نے ’بلڈ ہاؤنڈ سپرسونک‘ کار کا ڈیزائن تیار کیا ہے۔ اسے تیار کرنے میں رون کو تین سال کا وقت لگا۔ رون کہتے ہیں: ’مجھے حدیں توڑنا پسند ہے۔ میری عمر کے کسی فرد کو عام طور پر ایسا موقع نہیں ملتا ہے۔‘رون کو بچپن سے ہی ایروڈائنیمکس اور انجینئرنگ میں دلچسپی تھی۔ انھوں نے بتایا: ’میں اکثر سپٹ فائر اور ہریکین فائٹر طیاروں کو آسمان میں پرواز کرتے ہوئے دیکھتا تھا جنھیں دیکھنے کے بعد کسی کی دلچسپی انجینئرنگ اور رفتار میں بڑھ جاتی ہے۔‘ قابو سے باہر نہ ہو جائے! آج
کل رون بلڈ ہاؤنڈ کار میں اس بات کی یقین دہانی کرنے میں مشغول ہیں کہ وہ اتنی رفتار نہ حاصل کرلے کہ قابو سے باہر ہو جائے۔ اس ریکارڈ رفتار کے ساتھ زمین پر کار چلانے میں اس کا قابو سے باہر ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ سنہ 1996 میں ایک امریکی ڈرائیور کریگ بریڈلو نے 670 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کار چلائی تو وہ اس پر اپنا کنٹرول کھو بیٹھے۔ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے رون نے بلڈ ہاؤنڈ کے ڈیزائن پر اچھی خاصی محنت کی ہے۔ انھوں نے گاڑی کے ڈھانچے کو اس طرح تیار کیا ہے کہ وہ ریکارڈ رفتار بھی حاصل کرے اور محفوظ بھی رہے۔ انھوں نے کہا: ’سنہ 1950 کے دوران جب میں ایک ٹرینی تھا، اس وقت 1600 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے طیارے بھی پرواز نہیں کرتے تھے۔ میرے خیال سے یہ ابھی تک کی سب سے زیادہ رفتار ہے جسے زمین پر حاصل کیا جا سکتا ہے۔‘بلڈ ہاؤنڈ‘ کار فی الحال نیویارک ہوائی اڈے پر ہے جہاں اس کی کم رفتار پر آزمائش جاری ہے۔ کار
بنانے والی ٹیم سنہ 2019 تک رفتار کا ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ فی الحال سب سے زیادہ رفتار کا ریکارڈ 1228 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ بلڈ ہاؤنڈ کی رفتار دو مراحل میں 1247 کلومیٹر فی گھنٹہ اور 1609 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کی امید کی جا رہی ہے۔