اربیل (این این آئی)عراق کے خود مختار شمالی علاقے کردستان کے صدر مسعود بارزانی کے مستعفی ہونے کے اعلان کے ردعمل میں مظاہرین نے دارالحکومت اربیل میں پارلیمان کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔
وہ لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے مسلح تھے اور علاقائی صدر کے فیصلے کے خلاف اپنے غیظ وغضب کا اظہار کررہے تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عینی شاہدین نے بتایاکہ مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ وہ کرد فورسز ’’ البیش المرکہ‘‘ کے اہلکار ہیں۔وہ پارلیمان کی عمارت میں گھس گئے اور اس دوران فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔قبل ازیں علاقائی صدر مسعود بارزانی نے کردستان کی پارلیمان کے بند کمرے کے اجلاس کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ۔انھوں نے پارلیمان کے نام اپنے استعفے کے خط میں لکھا کہ میں یکم نومبر کے بعد بطور صدر کام نہیں کروں گا اور اپنے مینڈیٹ میں توسیع کو مسترد کرتا ہوں ۔ان کا یہ خط پارلیمان میں پڑھ کر سنایا گیا ۔انھوں نے لکھا کہ کردستان کی صدارت سے متعلق قانون میں تبدیلی یا صدارتی مدت میں توسیع میرے لیے کسی طرح بھی قابل قبول نہیں۔میں پارلیمان سے کہوں گا کہ وہ اس عہدے کو پْر کرے ،مشن کو پایہ تکمیل کو پہنچائے اور
کردستان کی صدارت کے اختیارات سنبھال لے۔مسعود بارزانی نے مزید کہا کہ میں ایک البیش المرکہ ( کرد جنگجو) کے طور پر عوام میں موجود رہوں گا اور میں کردستان کے عوام کی کامیابیوں کا دفاع جاری رکھوں گا۔