برلن(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین آثار قدیمہ نے97 لاکھ برس قدیم انسانی دانت دریافت کئے ہیں،یہ انسانی دانت اب تک دریافت ہونیوالے انسانی فوسل میں سب سے قدیم ترین قرار دئے گئے ہیں، انسانی دانت کے فوسل سے انسانی ارتقا کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں مددملے گی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمنی کے ماہرین آثارقدیمہ نے دریائے رائن کی چٹانوں سے انسانی دانتوں کو دریافت کیا ہے جو 97 لاکھ سال قدیم ہیں۔
یہ انسانی دانت اب تک دریافت ہونیوالے انسانی فوسل میں سب سے قدیم ترین قراردیے گئے ہیں جب کہ یہ انسانی فوسل قدیم یورپ اورایشیا میں بسنے والے کسی آثارسے مماثلت نہیں رکھتے ہیں۔ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والے قدیم ترین انسانی دانت کے فوسل نے انسانی ارتقاکے حوالے سے نئے سوالات کو جنم دیا ہے نئی دریافت سے انسانی ارتقا کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں مددملے گی۔ماہرین آثارقدیمہ کیمطابق انسانی تاریخ افریقا سے شروع ہوئی لیکن حالیہ انسانی فوسل کی دریافت سے انسانی ارتقا کے حوالے سے نئی سوالات نے جنم لیا ہے۔جرمنی کے مینزہسٹری میوزیم کے ماہرین آثارقدیمہ نے ایپلزئیم شہرکے دریائے رائن کی چٹانوں سے ان انسانی دانتوں کو دریافت کیا۔ ڈاکٹرہربرٹ لوٹس کی سربراہی میں کام کرنے والے ماہرین کے مطابق دریافت ہونے والے قدیم دونوں دانتوں میں ایک اوپربائیں جانب کا ہے اور دوسرا اوپری حصے کے دائیں جانب کا ہے دونوں دانت غیر معمولی طور پر محفوظ ہیں جب کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یہ دانت عورت کے ہیں یا مردکے۔ڈاکٹرہربرٹ کاکہنا ہے کہ قدیم انسانی دانتوں کی دریافت ایک نئی جستجو کا آغاز ہے جو اپنے ساتھ بہت سارے راز لئے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دریافت شدہ انسانی فوسل کی مماثلت ایتھوپیا سے دریافت ہونیوالے32 لاکھ سال پرانے انسانی ڈھانچے سے ملتی ہے لیکن دانتوں کا یہ فوسل ایتھوپیا سے دریافت ہونے والے ڈھانچے سے بہت قدیم ہے۔