پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

قندیل بلوچ قتل کیس مفتی عبد القوی کو گرفتار کر لیا گیا

datetime 18  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(آئی این پی ) ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار ہونے والے ملزم مفتی قوی کو گرفتار کرلیا گیا ۔ملتان پولیس کے مطابق عدالت سے فرار ہونے کے بعد قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی قوی کی گرفتاری کے لئے ملتان اور مظفر گڑھ میں چھاپے مارے گئے تاہم پولیس کی کوششیں اس وقت کارگر ثابت ہوئی، جب مظفرگڑھ کے ایک گھر سے مفتی قوی کو حراست میں لیا گیا۔اس سے قبل

آج ملتان کی سیشن کورٹ میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی تھی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امیرمحمد خان نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت میں ملزم مفتی عبدالقوی پیش ہوئے تھے۔دوران سماعت عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد مفتی عبدالقوی کی درخواست خارج کر تے ہوئے انہیں گرفتار کرنے اور کیس میں شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا ، جبکہ مفتی عبدالقوی فیصلہ سنانے سے قبل عدالت سے باہر نکل گئے اور فرار ہو گئے تھے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ مفتی عبدالقوی کے خلاف دفعہ 302 اور 109 کے تحت کارروائی کی جائے گی، پولیس کے مطابق مفتی قوی پر قندیل کے بھائیوں کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے، واضح رہے کہ عدالت نے گزشتہ روز ملزم مفتی عبد القوی کی عبوری ضمانت میں ایک روز کی توسیع کی تھی۔یاد رہے گذشتہ برس جولائی میں معروف ماڈل قندیل بلوچ کو مبینہ طور پر ان کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا جبکہ اس مقدمے میں مقتولہ کا کزن حق نواز بھی مبینہ طور پر شامل تھا۔ یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔قندیل بلوچ کے والد عظیم کی درخواست پر رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو بھی اعانت جرم کے الزام میں مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…