منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

مسئلہ کشمیر کا حل،چین نے زبردست اعلان کردیا

datetime 16  اکتوبر‬‮  2017 |

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے زور دیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پر امن مذاکرات کا طریقہ اختیار کرنا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے، چین دونوں ممالک مابین کشیدگی نہیں چاہتا، مسئلہ کشمیر کا حل دونوں ممالک سمیت خطے کے امن و استحکام کیلئے اہم ہے، چین اور بین الاقوامی برادری کشمیر کے مسئلے کا حل چاہتے ہیں،دونوں ممالک مابین کوئی تنازعہ پورے خطے میں امن کے لئے خطرناک ہوگا،

بھارت کو چینی مفادات کا احترام کرنا چاہئے،چین افغانستان میں تخلیقی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے،سی پی ای سی چین، پاکستان اور پورے خطے کے لئے نئے ترقیاتی مواقع لائے گا، سی پیک کشمیر کے مسئلے پر چین کی حیثیت کو متاثر نہیں کرے گا ۔ چین کے غیر ملکی معاملات کے مشیر یاؤ وین نے گذشتہ روز نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پر امن مذاکرات کا طریقہ اختیار کرنا چاہئے۔مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک باہمی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے اس مسئلہ کا بہتر حل تلاش کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ چین دونوں ممالک مابین کشیدگی نہیں چاہتا ہے۔ نہ ہی دونوں ممالک کی کشیدگی چین کے لئے فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل دونوں ممالک سمیت خطے کے امن و استحکام کیلئے اہم ہے۔ جب تک یہ مسئلہ دونوں ممالک مابین حل نہیں ہو گا خطے۷ کو خطرات لاحق رہے گے۔ چین اور بین الاقوامی برادری کشمیر کے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے ل؛ئے ہم اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں بشرطیکہ دونوں ممالک رضامند ہو۔ ہمیں یقین ہے کہ پاک بھارت باہمی طور پر بھی اس مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطھارت اور چین مابین بھی اکثر اوقات نت نئے تنازعات جنم لیتے رہتے ہیں لیکن اختلافات کے باووجود انہیں پر امن طریقہ سے حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو چینی مفادات کا احترام کرنا چاہئے۔بھارت کو چین کی ترقی کی تعریف کرنی چاہئے ۔افغان مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے یاہو وین نے کہا کہ چین نے مذاکرات کے میز پر افغان حکومت اور طالبان کو لانے کے لئے اپنا حصہ ادا کر رہا ہے ۔سیاسی مذاکرات مسئلہ کا واحد حل ہے. انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغانستان سے منسلک متعلقہ جماعتیں مذاکرات کے لئے مل کر بیٹھ جائیں گیں۔چین افغانستان میں تخلیقی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ہمیں یقین ہے کہ سی پی ای سی چین، پاکستان اور پورے خطے کے لئے نئے ترقیاتی مواقع لائے گا۔

امید ہے کہ بھارت بھی اس اہم مقصد میں چین کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ یہ ضروری ہے کہ اس منصوبے کا حصہ بھی بھارت بن جائے ۔دراصل بھارت نے سی سی ای پی پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے کیونکہ بھارت کا خیال ہے کہ یہ ایک ایسے علاقہ سے گزرتا ہے جس میں بھارت کا دعوی ہوتا ہے لیکن سی سی ای اقتصادی معاون کے بارے میں ہے اور ایک اہم منصوبے چین اور پاکستان کے درمیان سڑک ہے جو کرکرم ہائی وے کے نام سے ہے۔یہ پاکستان اور چین کے درمیان ایک راستہ راستہ ہے۔ یہ 1970 کے دہائی میں مکمل ہو چکا ہے اور اب ہم اس سڑک کو زیادہ آسان نقل و حمل کے لئے اپ گریڈ کر رہے ہیں تاکہ ہم ہندوستان میں اپنے دوستوں کو بتا رکھیں کہ BRI اور CPEC علاقائی دعوی کے بارے میں نہیں ہے اور یہ کشمیر کے مسئلے پر چین کی حیثیت کو متاثر نہیں کرے گا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…