جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

کتنے ایٹم بم سمندر میں گم ہوئے سنسنی خیز انکشاف

datetime 18  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) ایٹمی ہتھیاروں کے خطرات اور ان میں کمی اور کنٹرول کی باتیں تو ہم روز سنتے ہیں لیکن اس دل دہلا دینے والے خطرے کا ذکر کم ہی ہوتا ہے جو سمندروں میں گم ہو جانے والے ایٹم بموں سے لاحق ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ نصف صدی کے دوران تقریباً 92 ایٹم بم عالمی سمندروں میں کھو چکے ہیں۔ یہ لاپتہ ایٹمی ہتھیار کیا قیامت برپا کر سکتے ہیں، اس کا تصور کرنا مشکل نہیں۔ اس رپورٹ میں، جس کے کچھ حصے پہلے شائع ہو چکے ہیں، بتایا گیا ہے کہ 1965ءاور 1977ءکے درمیان عالمی سمندروں میں ایٹمی ہتھیاروں سے متعلقہ 381 ’واقعات‘ ہو چکے ہیں۔
یہاں ’واقعات‘ سے مراد نیوکلیئر بحری جہازوں یا آبدوزوں کی ٹکر، یا عدم استحکام کا شکار ہو جانے والی نیوکلیئر آبدوزوں کو سمندر میں چھوڑ دینا ہے۔ سمندر میں گم ہو جانے والے 92 ایٹمی ہتھیاروں سے مراد وہ ایٹمی بم اور میزائل ہیں جنہیں عدم استحکام کے بعد سمندر میں چھوڑنا پڑا اور ان میں متعدد چلنے کیلئے تیار ایٹمی بم بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر 1986 میں بدترین حادثہ پیش آیا جب ایک روسی ایٹمی آبدوز برمودا ٹرائی اینگل سے 600 میل شمال مشرق میں ڈوب گئی اور اس حادثے کے باعث دو نیوکلیئر ری ایکٹر اور 32 ایٹم بم سمندر کی تہہ میں چلے گئے۔ اسی نوعیت کے متعدد حادثات امریکی بحریہ کے ساتھ بھی پیش آ چکے ہیں، لیکن اکثر کی تفصیلات خفیہ رکھی گئی ہیں۔ عالمی ماحولیاتی اداروں کی طرف سے اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ سمندر میں کھو جانے والے ایٹمی ہتھیاروں سے خارج ہونے والی تابکاری بڑھتی جائے گی اور وہ وقت دور نہیں کہ جب ہم اس کی لپیٹ میں آ چکے ہوں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…