اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ن لیگ اور تحریک انصاف کی ٹوٹ پھوٹ کی خبروں کے بعد متحدہ مسلم لیگ کے قیام کی کوششیں تیز کر دی گئیں ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق عام انتخابات سے قبل ن لیگ اور تحریک انصاف کی ٹوٹ پھوٹ کی خبروں کے بعد ایک بار پھر متحدہ مسلم لیگ کے قیام کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں اور اس حوالے سے ق لیگ نے ہم خیال جماعتوں سے
رابطے شروع کر دیئے ہیں جبکہ جنوبی پنجاب کی بڑی سیاسی شخصیت ذوالفقار کھوسہ اور بلوچستان کے بڑے مسلم لیگی رہنما میر ظفر اللہ جمالی سے رابطوں کی بھی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ متحدہ مسلم لیگ کے قیام کیلئے چوہدری برداران اس وقت اپنی کوششوں میں تیزی لے آئے ہیں۔ دوسری جانب ن لیگ کےرہنمائوں کے پارٹی قیادت اور پارٹی فیصلوں پر تحفظات کو دیکھتے ہوئے مسلم لیگ ق کی قیادت ایک بار پھر سرگرم نظر آرہی ہے اور اس نے نہ صرف عام انتخابات کی تیاری کے سلسلے میں ہم خیال جماعتوں کے اتحاد کیلئے کوششیں تیز کر دی ہیں وہیں کئی لیگی ارکان نے بھی چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی سے رابطہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کئی ارکان صوبائی و قومی اسمبلی اس وقت چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ مسلم لیگ ق کی قیادت ان ارکان صوبائی و قومی اسمبلی کی شمولیت سے قبل ہم خیال جماعتوں کے اتحاد کو حتمی شکل دینا چاہتی ہے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل عام انتخابات سے پہلے عمران خان کی نا اہلی کی صورت میں تحریک انصاف میں بھی دھڑے بندیوں اور ٹوٹ پھوٹ کی خبریں زیر گردش ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو کئی ارکان پارٹی چھوڑ کر ق لیگ سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔ اگر مسلم لیگ ق اپنے مقصد میں کامیاب ہو جاتی ہے
اور عمران خان کی ممکنہ نا اہلی کی صورت میں تحریک انصاف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہے تو اس کا فائدہ پیپلزپارٹی اٹھا سکتی ہے اور یہ دونوں جماعتیںعام انتخابات میں بڑی کامیابی سے محروم ہو سکتی ہیں جنہیں اس وقت پاکستان کے سیاسی پنڈت عام انتخابات میں دو بڑی متحارب قوتوں کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔