جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان میں جمہوریت فلم میں انٹرویل کی طرح آتی ہے، ہم اپنی شہ رگ 4 بار کاٹ چکے ہیں اس لیے جسم تڑپ رہا ہے، رضا ربانی کے انکشافات

datetime 12  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )چئیرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت بھی فلم میں انٹرویل کی طرح آتی ہے ۔ لوگ انٹرویل میں کوک کے کریٹ اٹھا کر گھومتے ہیں اور کھاتے پیتے ہیں ۔ ہم کٹے ڈور کی پتنگ کی ہوا میں بھٹکتے پھرتے ہیں۔ آج 70سال گزرجانے کے باوجود بھٹکے ہوئے ہیں ۔آج دن تک اپنا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں ۔ ملک میں ہم نے تاریخی واقعات اور ماضی کے ہیروز کا احترام نہیں کیا۔

ریا ست نے خود ادیبوں ، طالب علموں اور مزدور کو نظر انداز کیا اور آج ہم نئے نظریئے کی بات کرتے ہیں ، ملک میں نظریہ منڈیوں اور راولپنڈی میں بیٹھ کر نہیں آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینٹ نے مشہور شاعر وادیب او ر دل دل پاکستان نغمے کے خالق نثار ناسک کو نیشنل پریس اسلام آبادکی جانب سے خراج تحسین پیش کرنے کی تقریب میں کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رضاربانی نے کہا کہ پارلیمان ریاست کی شہ رگ ہے اور اگر ہم اپنی ہی شہ رگ کو کاٹیں گے تو جسم تڑپتا رہے گا ، ہم اپنی شہ رگ کو4بار کاٹ چکے ہیں اس لیے جسم تڑپ رہا ہے۔ہر طرح کے بیرونی اور اندرونی چیلنجز سے مقابلہ کرنے کے لیے پارلیمان کو اپنا کردار ادا کرناہو گا اور اپنی کی گئی غلطیوں اور کوتاہیوں کو درست کرنے ہوگا۔ آج ملک میں اداروں کو تباہ کردیا گیا ۔آئین کو مضبوط نہیں ہونے دیا گیا ۔ہر دس سال بعد ملک میں انٹرویل آتی تھی اور پھر جمہوریت کی فلم چلتی تھی ۔چیئر من سینٹ نے مزید کہا کہ ادیب ،طلبہ ،مزدور ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں۔ آج جس مقام میں ہمارا معاشرہ اور ریاست کھڑی ہے اسکی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ بد قسمتی سے ریاست نے شعوری فیصلہ کیا کہ ہم اپنی تاریخ ، اپنی جدو جہد ، اپنے ادیبوں ومحسنوں جن کی وجہ سے یہ ملک بنا ، جن کی وجہ سے ملک میں جمہوریت آئی ہم ان سے قطع تعلق ہوجائیں اور نثار ناسک ،حبیب جالب ،فیض احمد فیض اور جون ایلیا جیسے لوگوں کو بھلا دیا۔ ہم نے اپنی ماضی ، ثقافت کو کاٹ ڈالا اور افسوس ہے کہ یہ فیصلہ ریا ست کا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایوب خان کے دور میں جب انقلاب آیا تو پاکستان کی اشرفیہ نے بیٹھ کر اس بات کا جائزہ لیا کہ وہ کون سے عوامل ہیں جس نے ایوب اقتدارکی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ 22 خاندانوں میں علم بغاوت پیدا کردیا ۔ تب اشرفیہ نے نثار ناسک جیسے ادیبوں، پروگریسو طلبہ یونینز ،اور مزدور تنظیموں کو ختم کر کے رکھ دیا گیا ۔ کالجوں اور درسگاہوں میں مذہبی انتہا پسند طلباء تنظیموں کو کھلی چھٹی دی گئی

جسکا نتیجہ آج ہم دیکھ رہے ہیں آج ملک میں کہا جاتا ہے کہ درسگاہوں سے انتہا پسند نکل رہے ہیں توہم اس با ت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ یہ بیج بھی ریاست کا ڈالا ہوا ہے اور ضیاء الحق کے دور میں کیا گیا تھا ۔ چیئر مین سینٹ نے مزید کہا کہ ہمیں اداروں کو مضبوط کرنا ہو گا اور معاشرے میں نثار ناسک جیسے لوگوں کو ان کا مقام دینا ہوگا تب ہی ہم ایک مہذب معاشرہ تشکیل دے سکیں گے۔ تقریب میں شاعر نثار ناسک بھی موجود تھے

اور انہوں نے اپنے مشہور اشعار شرکاء کو سنائے اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ادیبوں کو مدعوں کیا انکی حوصلہ افزائی کی ۔ تقریب میں نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم نے نثار ناسک کو ایک لاکھ روپے بھی دیئے اور چئیر مین سینٹ نے پرائڈ آف پاکستان کا ایورڈ دیا۔ تقریب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس صدر افضل بٹ سمت سماجی و صحافتی برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…