اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نے ختم نبوت کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) چھوڑنے کا اعلان کر دیا، تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے 37 سال سے
متواتر سعودی عرب جا رہا ہوں، خانہ کعبہ شریف اور روضہ رسولؐ پر حاضر دینے کے لیے،انہوں نے کہا کہ اگر میں یہاں بات نہ کرتا تو وہاں میں کیا منہ دکھاتا، اللہ میں تیرے سے یہ چیز لے کر آیا تھا میں یہاں نہ بول سکا، میر ظفراللہ جمالی نے کہا کہ اس کے بعد کسی ایک ایسی جگہ پر رہنا میرے لیے ناممکن ہے، اسی لیے میں اپنا سامان بھی سمیٹ کر آیا ہوں، واپس آ گیا ہوں اور گھر جا رہا ہوں،واضح رہے کہ تحفظ ختم نبوت کے خلاف سازش کرنے پر میر ظفراللہ جمالی نے آج یہ اعلان کر دیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ نہیں کھڑے ہو سکتے جن لوگوں نے ایسا کیا ہے، انہوں نے پہلے بھی اصولوں کے مطابق استعفیٰ دیا اور آج عاشق رسولؐ ہونے کا حق ادا کر دیا کہ ایسی جماعت کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہتے ہیں جو تحفظ نبوت کے خلاف سازش کرے، پروگرام کے میزبان نے اس موقع پر کہا کہ مجھے امید ہے ن لیگ کے بہت سے ایسے لوگ ہوں گے چاہے وہ ورکر ہیں، وزراء اور ارکان اسمبلی ہیں انہیں بھی یہ فیصلہ کرنا چاہیے مگر یہ ان کی مرضی پر منحصر ہے۔