فیصل آباد (آئی این پی) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ عوام کا فیصلہ تمام فیصلوں سے بڑا ہوگا‘ مقبول رہنما کو غیر جمہوری طریقوں سے ناکام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے‘ پاکستان کو ایٹمی اور اقتصادی قوت بنانے والوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے‘ ایسا لگ رہا ہے کہ فیصلہ پہلے سے ہی کیا جاچکا ہے‘ ہمارے شواہد کو دیکھا تک نہیں جاتا‘ عدالتی فیصلہ کوئی آسمانی
صحیفہ نہیں ہے‘ احتساب کے نام پر انصاف کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں‘ سی پیک کو ہم مکمل بھی کریں گے اور پاکستان کامیابی سے آگے بڑھے گا۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالتیں اپنے فیصلے دیں گی لیکن پاکستان کے عوام اس صورتحال پر جلد اپنا فیصلہ دیں گے۔ 2018 میں عوام کا فیصلہ آئے گا اس فیصلے کے بعد ان سارے فیصلوں کی حیثیت ثانوی ہوجائیگی۔ احتساب کے نام پر انصاف کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ عدالت پیشی کے لئے آنے والوں کو گرفتار کرلیا جاتا ہے جب سی پیک لانے والے کو آپ اقامہ میں اس بات پر کہیں اس نے تنخواہ لینی تھی لیکن لی نہیں اس بات پر نااہل کردیں گے تو پھر آپ کا پوری دنیا میں کیا تاثر جائے گا۔ کچھ قوتیں جو اندرونی اور بین الاقوامی طور پر متحرک ہیں اور وہ قوتیں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں جس لیڈر نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اس کے بعد بھی اس کو ہائی جیکر بنالیا گیا اور گرفتار کرکے بکتر بند گاڑیوں میں گھمایا گیا اور اس بات کی سزا دی گئی۔ اس لیڈر نے جب پاکستان کو اقتصادی قوت بنانا چاہا اور سی پیک شروع کیا تو اس کو ایسی بات پر نااہل کیا کہ دنیا حیران ہے۔ جب ہم خود ہی اپنا مذاق بنائیں گے تو دنیا کی طرف سے منفی صورتحال کا سامنا کرنا
پڑے گا۔ امریہک جو بھی کہے لیکن پاکستان کی قوم اور افواج پاکستان کا دفاع کرنا جانتی ہے۔ ہم سی پیک کو مکمل بھی کریں گے اور پاکستان کامیابی سے آگے بڑھے گا نظر ی ہی آرہا ہے کہ میاں نواز شریف کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے اور ان کو عوام سے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے خواہ مخواہ تماشا لگیا جارہا ہے اور پھرتیاں دکھائی جارہی ہیں ہم چالیس چالیس شواہد کے بنڈل دے
رہے ہیں انہیں دیکھا بھی نہیں جارہا ایسا لگ رہا ہے کہ ان کے پاس فیصلہ پہلے سے موجود ہے۔ عدالت کے فیصلوں پر عمل درآمد آئین اور قانون کا تقاضا ہے۔ عدالتی فیصلہ کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہے کچھ قوتیں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں بھٹو کو پھانسی عدالتی قتل تھا عدالتیں بھی اس فیصلے کی مثال نہیں دیتیں۔