سراجیوو (نیوز ڈیسک) اگر کوئی جاننا چاہے کہ اس کا کون سا دوست یا فیملی ممبر اس سے کتنا مخلص ہے تو شائد اس کیلئے اسے مرنا ہوگا کہ کسی کی موت پر ہی اس کے پیاروں کی آزمائش ممکن ہوتی ہے ۔ لیکن اس کیلئے سچ مچ مرنے کی ضرورت نہیں ، بوسنیا کے اس شخص عامر ویہابوک نے جھوٹ موٹ کا مرکر اپنے پیاروں کو آزمانے کا فیصلہ کیا ۔ تقریباً45 سالہ عامر جاننا چاہتا تھا کہ اس کے دوست اور رشتہ دار اس سے کتنی محبت کرتے ہیں ۔ اس کیلئے اس نے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا اور سب سے پہلے اس نے ایک جعلی ڈیتھہ سرٹیفکیٹ بنوایا اور پھر تجہیز و تکفین کرنیوالے
ایک شخص کو رشوت دے کر اپنے منصوبے میں ساتھ ملا لیا ، جس نے ایک تابوت کا انتظام کردیا۔ پھر عامر نے خود ہی اپنا ایک فرضی دوست بن کر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے نام ایک پیغام بھیجا کہ دو ستو ہمارا پیارا دوست عامر بہت جلد ی ہمیں چھوڑ کر دنیا سے چلا گیا ہے دو روز بعد اس کی تدفین ہوگی ، ہم سب کو اسے الوداع کہنے کیلئے وہاں اکٹھے ہونا چاہیے ۔آپ سوچے کہ عامر کے اس پیغام کے بعد دو روز بعد اس کی جعلی تدفین میں کتنے لوگ شریک ہوئے ہوں گے ؟آپ حیران ہوں گے کہ صرف ایک خاتون تدفین کیلئے بتائی گئی جگہ پر آئی اور وہ عامر کی ماں تھی ۔