اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت داخلہ نے رینجرز تعیناتی بارے ڈی جی رینجرز کو خط ارسال کر دیا، تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے جوڈیشل کمپلیکس میں رینجرز کی تعیناتی کے معاملے پر ڈی جی رینجرز سے 72 گھنٹوں میں وضاحت طلب کر لی ہے اور اس کے لیے وزارت داخلہ نے ڈی جی رینجرز کو خط بھی ارسال کر دیا ہے۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی پیشی کے موقع پر وہاں رینجرز کی تعیناتی کے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کا فیصلہ کر لیاہے۔ اسی سلسلے میں وزارت داخلہ نے ڈی جی رینجرز کو خط ارسال کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے بھیجے گئے خط میں محکمانہ انکوائری کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ اور ضلعی انتظامیہ نے رینجرز کو نہیں بلایا تھا، اس خط میں وضاحت مانگی گئی ہے کہ رینجرزکس کے حکم پر احتساب عدالت آئی؟ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر رینجرز نے لیگی وزراء، صحافیوں اور وکلاء کوبھی عدالت جانے سے روک دیا تھا، اس ساری صورتحال پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ اگر یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ ریاست اور سویلین انتظامیہ کی رٹ کیا ہے تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔ جب وزارت داخلہ نے اس بارے میں کوئی احکامات ہی نہیں دیے تو رینجرز کس کے احکامات پر عمل کر رہی تھی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہاں ایک ہی قانون اور ایک ہی حکومت ہوگی اور ایک ریاست کے اندر دو ریاستیں کام نہیں کر سکتیں۔