جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

وکی پیڈیا کے بارے میں اہم انکشاف

datetime 16  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وکی پیڈیا پیجز پڑھنے کے شوقین افراد کو جیئرڈ اوونز کے نام سے تو واقف ہی ہوں گے۔ انٹرنیٹ کی دنیا کے سب سے بڑا ڈیٹا بیس وکی پیڈیاپر دستیاب حقائق بتاتے ہیں کہ جیئرڈ اوونز آسٹریلیا کے قدیم باشندوں کی دیومالائی داستانوں کا ایک کردار ہے جس ٹھوس اور مادوں پر قدرت حاصل ہے۔ جیئرڈ اوونز کا نام آسٹریلیا کے قدیم باشندوں کی تہذیب کا احاطہ کرنے والی کتب میں بھی شامل ہے اور شائد اس تہذیب کو امر بنانے والوں نے پتھروں پر بھی کندہ کیا ہو۔ لیکن شائد آپ کو یہ معلوم نہیں ہوگا کہ یہ کردار فرضی ہے جسے کسی آسٹریلوی نے تخلیق کیا اور پھر یہ اس قدر مشہور ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران اس موضوع پر لکھی گئی کتب میں بھی شامل ہوگیا اور وکی پیڈیا سے نکل کے پورے انٹرنیٹ پر پھیل گیا۔ جس وقت وکی پیڈیا کے ایڈیٹرز کو یہ معلوم ہوا کہ آسٹریلوی قدیم باشندوں کی تہذیب میں ایسے کسی کردار کا کوئی وجود ہی نہیں ہے، تب تک انٹرنیٹ پر یہ اس قدر پھیل چکا تھا کہ اس کا خاتمہ ممکن نہ تھا۔ اب وکی پیڈیا تو اس بارے میں پیج کو ڈیلیٹ کرچکا ہے تاہم انٹرنیٹ پر ایسی سینکڑوں ویب سائٹس اب بھی موجود ہیں، جہاں اسی پیج سے اٹھائے گئے مواد کی مدد سے ہی نئے مضامین تخلیق کئے گئے جن پر اس تہذیب میں دلچسپی رکھنے والوں نے یقین بھی کرلیا۔
جیئرڈ اوونز کے بارے میں تخلیق کیئے گئے اس پیج کو اس لحاظ سے بھی انفرادیت حاصل ہے کہ وکی پیڈیا کی تاریخ میں یہ واحد پیج ہے جو اس قدرطویل عرصے یعنی کہ نو برس، نوماہ اورتین دن تک اس فری انسائیکلوپیڈیا پر موجود رہا۔ آج تک دیگر کسی بھی نقلی پیج یا غلط معلومات پر مبنی پیج کو وکی پیڈیا پر اتنے طویل عرصے تک موجود رہنے کا موقع نہیں ملا ہے۔ وکی پیڈیا نے2001میں جب ایک مفت انسائیکلوپیڈیا کے نام سے معلومات کا خزانہ فراہم کرنے کا آغاز کیا، تب سے ہی دھوکہ دینے والے، فراڈیئے اور مزاق کی غرض سے اس پر نقلی پیجز بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم وکی پیڈیا کی مستعد ٹیم جلد ہی اس پیج تک پہنچ جاتی ہے، جس کے بعد وہ ڈیلیٹ ہوجاتا ہے۔ ان دنوں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وکی پیڈیا پر اس مقصد کیلئے متعین ٹیم زیادہ ہی چابک دستی کا مظاہرہ کررہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ایڈیٹرز گزشتہ تین ماہ کے دوران ایسے33صفحات کی نشاندہی کرچکے ہیں جن پر نقلی اور فرضی معلومات دی گئی ہیں۔ ان میں سے اکثریت نقلی میوزیکل گروپس اور پالیٹیکل پارٹیز کے بارے میں تھے۔ خاص امر یہ ہے کہ وکی پیڈیا کی تاریخ کے16 اہم ترین فراڈز میں سے 15گزشتہ چھ ماہ کے دوران ہی ظاہر ہوئے ہیں اور نجانے آئندہ آنے والے مہینوں میں ایسے کتنے صفحات کی مزید نشاندہی ہوگی۔
وکی پیڈیا کے نقادوں میں شامل اور ماضی میں اس ویب سائٹ سے منسلک گریگری کوہز کہتے ہیں کہ وکی پیڈیاپر دھوکے بازی بے حد آسان ہے اور یہی اس ویب سائٹ کا سب سے بڑا نقصان یا اس کی کمزوری ہے کہ یہاں کوئی بھی غلط معلومات بھی شیئر کرسکتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وقت کے ساتھ ایسی معلومات کا کھوج ملنے پر انہیں ڈیلیٹ کردیا جاتا ہے لیکن ضروری نہیں ہے کہ تمام یوزرز کو یہ بھی علم ہوسکے کہ انہوں نے جو معلومات دیکھی تھیں، وہ درست نہیں تھیں۔ صورتحال کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران وکی پیڈیا پر دستیاب معلومات کو ایک لاکھ تیس ہزار یوزرز نے تبدیل کیا ہے۔ اس کی وجہ وکی پیڈیا کی ایڈیٹنگ کے حوالے سے آسان پالیسی ہے۔ علاوہ ازیں اس ویب سائٹ سے منسلک ایڈمنسٹریٹر اور ایڈیٹرز کے رضاکارانہ طور پر خدمات سرانجام دینے کے باعث وکی پیڈیا مالکان ان افراد سے یہ مطالبہ نہیں کرسکتے کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں یا پھر دھوکہ دہی کو ختم کرنے کیلئے زیادہ چوکس ہوں۔
وکی پیڈیا کے ساتھی بانی جمی ویلز کہتے ہیں کہ وکی پیڈیا پر دھوکہ دینا اب ماضی کا قصہ بن چکا ہے تاہم کوہز کہتے ہیں کہ ویب سائٹ سے منسلک ایڈیٹرز کی لاعلمی کا معیار آج بھی ویسا ہی ہے جیسا کہ ماضی میں تھا۔ اپنے دعوے کو ثابت کرنے کیلئے انہوں نے گزشتہ دنوں 31مخلتف مضامین میں فاش غلطیاں شامل کی۔ کوہز کا کہنا ہے کہ دو ماہ گزرنے کے باوجود بھی آدھے سے زیادہ مضامین میں شامل کی گئی غلطیاں جوں کی توں ہیں، ایسے میں یہ کہنا کہ وکی پیڈیا پر ایڈیٹنگ کا معیار بہتر ہوچکا ہے، غلط ہے۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…