لاہور (نیوز ڈیسک )لاہور ہائیکورٹ سے مقدمہ کی سماعت کے بعد واپس جانے والی خاتون پر مخالفین نے حملہ کر دیا،اشرف ،نور اور اس کے ساتھی خاتون کے گلے میں کپڑا ڈال کر گھسیٹے رہے،چیخ و پکار کی آواز سن کر راہگیروں نے ملزمان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا مگر پولیس اہلکاروں نے ملزمان کو موقع سے فرار کرا دیا۔ ننکانہ کی رہائشی رفعت النساء4 نامی خاتون اپنے خلاف درج چوری کے مقدمے کے اخراج کے لئے جسٹس کاظم رضا شمسی کی عدالت میں پیش ہوئی۔خاتون نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان نے اسکے خاوند علی شیخ کو قتل کر رکھا ہے وہ اس مقدمے کی مدعیہ ہے جبکہ ملزمان نے مقدمہ واپس نہ لینے پر الٹا اس کے خلاف چوری کا جھوٹا مقدمہ درج کرا دیا ،عدالت اس مقدمے کو خارج کرنے کا حکم دے۔خاتون اپنے مقدمے کی پیروی کے بعد ہائیکورٹ کے ٹرنر روڈ والے گیٹ سے باہر نکلی تو پہلے سے تاک میں بیٹھے مخالفین اشرف،نور اور اسکے ساتھیوں نے خاتون کے گلے میں دوپٹے کو پکڑ کر کھینچا اور اسے گالیاں دیتے ہوئے گھسیٹے رہے۔موقع پر موجود راہگیروں نے خاتون کو مخالفین کے قبضے سے چھڑا کر پولیس کے حوالے کیا تو پولیس اہلکاروں نے واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کی بجائے موقع سے فرار کرا دیا۔