لاہور ( نیوز ڈیسک) پاکستان کی جانب سے غوری بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جس میں جوہری ہتھیار لے جانے سمیت 1300 کلومیٹر تک حملہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ اس میزائل کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز پر پروگرام نقطہ نظر میں بات کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) نادر میر کا کہنا تھا کہ پاکستان میزائل ٹیکنالوجی میں بھارت سے 2 قدم آگے ہے ۔نادر میر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس 700 کلو میٹر سے لے کر 3000 کلو میٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے 3000 کلو میٹر دور بھارت کا آخری صوبہ آسام موجود ہے اور ہمارے پاس آخری صوبہ کو نشانہ بنانے تک کی صلاحیت موجود ہے ۔ بھارت میں میزائل ٹیکنالوجی کو بہتر کرنے کے لیے ادارہ قائم کیا جا رہا ہے لیکن پاکستان اب ایسی میزائل ٹیکنالوجی تیار کر رہا ہے جس کے ذریعے دوسرے میزائل کو چکما دے کر ہدف کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے,پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی بھارت سے کہیں زیادہ بہتر ہے اور ہم بھارت کے ہر حملے کا بھرپور جواب دے سکتے ہیں۔ بریگیڈیئر (ر) نادر میر کا کہنا تھا کہ آج کے تجربہ سے دنیا کو ایک واضح پیغام پہنچا ہے کہ پاکستان دفاعی طور پر مضبوط ہے اور دفاعی ٹیکنالوجی میں پاکستان ایک ابھرتی ہوئی طاقت ہے ,آج کا تجربہ پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری ہے کیونکہ غوری بیلسٹک میزائل غوری میزائل کی بہتر شکل ہے ۔ غوری بیلسٹک میزائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ میزائل مائع ایندھن پر چلتا ہے ۔یہ ٹیکنالوجی ٹھوس ایندھن کی نسبت سستی ہے اور پاکستان کے پاس ٹھوس ایندھن سے چلنے والے میزائل بھی موجود ہیں۔نادر میر نے بتایا کہ پاکستان کے پاس مختلف اقسام کے میزائل موجود ہیں جن سے وطن عزیز کا دفاع بہترین انداز میں کیا جا سکتا ہے۔