منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

اے این پی کے رہنما اعظم خان ہوتی کے مختصر حالات زندگی

datetime 15  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر محمد اعظم خان ہوتی 68 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ وہ اے این پی کے قائد اسفندیار ولی کے برادر نسبتی، بیگم نسیم ولی خان کے بھائی اور سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر ہوتی کے والد تھے۔ اعظم ہوتی نے فعال سیاسی زندگی گزاری وہ 2 مرتبہ وفاقی وزیر رہے۔ محمد اعظم خان ہوتی 27 اپریل 1946 کو مردان کے سرکردہ سیاسی رہنما امیر محمد خان کے ہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم رسالپور سے حاصل کی۔ایچی سن کالج لاہور سے ایف ایس سی کے بعد گورنمنٹ کالج نوشہرہ سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔ اعظم ہوتی نے 1967 میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ 1971 کی پاک بھارت جنگ میں انہوں نے کیپٹن کی حیثیت سے شرکت کی۔ تاہم 1972 میں فوج کی ملازمت چھوڑ دی اور نیشنل عوامی پارٹی(نیپ )کے پلیٹ فارم سے سیاست کا ا?غاز کیا۔ نیپ پر پابندی کے باعث دیگر سرکردہ رہنماوں کی طرح اعظم ہوتی کو بھی جلاوطنی کی زندگی اختیار کرنی پڑی۔ نئی جماعت عوامی نیشنل پارٹی بنی تو اس کے بانیوں میں اعظم ہوتی بھی شامل تھے۔ وہ اے این پی کی یوتھ ونگ ننگیالے پختون کے بھی بانی رہے ہیں۔ 1991 اور 1997 کے عام انتخابات میں عوامی نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے ممبر اور دونوں ہی مرتبہ وفاقی وزیر مواصلات رہے۔ مارچ 2012 میں وہ اے این پی کے ٹکٹ پر سینٹ کے رکن منتخب ہوئے۔وہ کچھ عرصے سے گلے کے کینسر میں مبتلا تھے۔ 68 سال کی بھر پور زندگی گذارنے کے بعد 15 اپریل 2015 کی صبح اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…