پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

انسانی تاریخ میں سب سے پہلے گاڑی چلانے والی خاتون کون تھی؟پڑھئے نادر معلومات

datetime 28  ستمبر‬‮  2017 |

طویل ترین ڈرائیونگ کا دعویٰ کرنے والے لوگوں کی تعداد تو بہت ہے مگر انسانی تاریخ میں سب سے پہلے گاڑی کسی مرد نے نہیں بلکہ عورت نے طویل مسافت تک چلا کر یہ ثابت کیا تھا کہ عورتیں گاڑی چلا سکتی ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق تاریخ انسانی میں سب سے پہلے طویل ترین مسافت کی ڈرائیونگ برتھا رینجرنامی ایک جرمن خاتون نے کی جو بعد میں برتھا بنز کےنام سے مشہور ہوئیں۔برتھا بنز کے شوہر کارل بنز

وہ پہلے انجینیر ہیں جنہوں نےایندھن پر چلنے والا انجن ایجاد کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نےایک جرمن انجینیر گوٹلیب ڈائملرکے ساتھ مل کر مرسیڈز کار تیار کی۔سنہ 1888ء میں جرمن نژاد برتھا بنز نے 106 کلو میٹر کی پہلی طویل ترین ڈرائیونگ کرکے گینز کا عالم ریکارڈ قائم کیا۔برتھا بنز کی کہانی اس لیے بھی دلچسپ ہے جن مرد ماہرین نے پہلی کار تیار کی اور اپ گریڈ کیا ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں جس نے خود اتنے فاصلے تک کار چلائی ہو۔انیسویں صدی میں برتھا وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ ’خود کار وہیکل‘ کی تیاری میں خصوصی طور پر اپنی سرمایہ کاری کی۔یہ روایت پسندیت کا دور تھا۔ یورپ ابھی تک چرچ کے زیراثرتھا۔ اس لیے خواتین کے لیے آزادانہ طور پر دنیاوی امور میں حصہ لینا اتنا آسان نہیں تھا۔یوں سنہ 1885ء میں پہلی وہیکل گاڑی وجود میں آئی جسے ’بنز پٹنٹ موٹوروگن‘ کا نام دیا گیا۔ تیاری کے بعد بھی یہ کار ایک سال تک اس کے گیراج میں رہی۔ تب اس کی تیاری پر 600 مارکس یعنی آج کی امریکی کرنسی میں 150 ڈالریا پندرہ ہزار پاکستانی روپے تھی۔کارل نے سنہ1886ء کے وسط میں اپنی ایجاد ظاہر کی جس کے بعد اس نے مزید 25 ایسی گاڑیاں ڈیزائن کیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ برتھا نے کارل کے علم میں لائے بغیر کار چلائی

کیونکہ وہ مذہبی روایات کی وجہ سے اپنی ایجاد سے خود ہی خوف زدہ تھا۔برتھا نے تاریخ رقم کیپانچ اگست 1888ء کو برتھا نے صبح کے وقت اپنے گھر کے گیراج کا دروازہ کھولا۔اس وقت اس کا شوہر گہری نیند میں تھا۔ برتھا نے اپنےپندرہ سالہ بیٹے یوجین اور اس کے چھوٹے بھائی رچرڈ کو ساتھ لیا۔ انہیں گاڑی میں بٹھایا اور مینھیم شہرمیں قائم اپنی رہائش گاہ سے پفورزیم شہر کی طرفل چل پڑی جو اس کا آبائی شہر تھا۔

اس وقت دونوں شہروں کے درمیان صرف 90 کلو میٹر کی مسافت ہے۔ وہ گاڑی چلا کر اپنے آبائی شہر پہنچی اور اپنے قریبی رشتہ داروں کے پاس پہنچ گئی۔ وہ لوگ ایسی کسی مشین سے واقف نہ تھے۔ گاڑی کو دیکھ کر وہ بھی حیرت میں پڑ گئے کیونکہ یہ ان کے لیے معجزے سے کم نہیں تھا۔صحافی فہد الاحمدی کا کہنا ہے کہ برتھا نہ صرف ایک بہادر عورت تھی بلکہ سمارٹ بھی تھی۔اس نے اپنے اس دورے کے دوران گاڑی متعارف کرائی اور انجن کی طاقت کا مظاہرہ دکھایا۔ وہ راستے میں وہ ایک ڈسپنسری پر رکی جہاں سے اس نے ایندھن لیا۔ جب اس نے دیکھا کہ گاڑی کی بریکیں کمزور ہیں تو اس نے گھوڑے کی کھال سے کلچ کو لپیٹنے کا کہا تاکہ گاڑی کے ٹائر بہتر انداز میں حرکت کرسکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…