ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

مائیکروچپس سے نگرانی کی خبر ملنے پر فورتھ شیڈول میں شامل 600 سے زیادہ افراد روپوش

datetime 12  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک )پاکستان میں حکام کا کہنا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے فورتھ شیڈول میں شامل افراد میں سے چھ سو سے زیادہ ان اطلاعات کے سامنے آنے کے بعد روپوش ہوگئے ہیں کہ حکومت ان کی نگرانی کے لیے جدید آلات کا سہارا لینے والی ہے۔فورتھ شیڈول میں ایسے افراد کو شامل کیا جاتا ہے جو سماج دشمن سرگرمیوں اور فرقہ وارانہ تنازعات میں ملوث رہے ہوں اور انھیں باقاعدگی سے اپنی نقل و حرکت کی اطلاع مقامی تھانے کو دینا ہوتی ہے۔وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے مطابق روپوش ہونے والے تمام افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ا±ن افراد کا سراغ لگانے اور حراست میں لینے کا حکم دیا گیا ہے تاہم ان کے بارے میں متعلقہ تھانوں کو بھی معلومات نہیں کہ وہ کہاں پر ہیں۔ایسے افراد کا سراغ لگانے کے لیے مقامی تھانوں، سپیشل برانچ اور سی آئی ڈی کے اہلکاروں پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔وزارت داخلہ کے اہلکار کے مطابق پنجاب حکومت نے ایسے افراد کی نگرانی مائیکرو چپس کے ذریعے کرنے کے لیے ترکی سے ٹیکنالوجی لی تھی اور انسداد دہشت گردی کے فورتھ شیڈول کے سیکشن ای ڈبل ون میں شامل متعدد ایسے افراد کو کڑے پہنائے گئے ہیں تاکہ ان کی نقل حرکت کے بارے میں معلوم کیا جا سکے۔ان افراد کا سراغ لگانے کے لیے مقامی تھانوں، سپیشل برانچ اور سی آئی ڈی کے اہلکاروں پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیںاہلکار کے مطابق جب پنجاب کے مختلف علاقوں میں رہنے والے ان افراد کو مائیکرو چپس کے تحت ا±ن کی نگرانی کے بارے میں معلوم ہوا تو ان میں سے چھ سو سے زائد افراد روپوش ہوگئے اور گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ان افراد کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معلومات نہیں مل سکی ہیں۔ان افراد کی تلاش پر مامور ٹیموں کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ ا±ن کے اہلخانہ کے علاوہ ان افراد سے بھی رابطہ کر کے معلومات حاصل کریں جنھوں نے ان افراد کی ضمانت دی تھی کہ وہ متعلقہ تھانے کو اپنی نقل وحرکت کے بارے میں بتانے کے پابند ہوں گے۔اس کے علاوہ ا±ن جماعتوں کے قائدین سے بھی معلومات حاصل کی جائیں گی جن کے ساتھ ایسے افراد کی وابستگی ہے۔وزاتِ داخلہ کے اہلکار کے مطابق وفاقیدارالحکومت اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی میں ایسے افراد کے تعداد دو سو کے قریب ہے جنہیں اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ شہر سے باہر جانے کے لیے متعلقہ پولیس سٹیشن کو مطلع کریں گے تاہم ان میں سے بھی اکثریت کا ریکارڈ تھانوں میں موجود ہی نہیں کہ وہ کس وقت شہر سے باہر گئے۔ایسے افراد جنہیں انسداد دہشت گردی کے فورتھ شیڈول میں رکھا گیا ہے کہ ا±ن کی زیادہ تعداد صوبہ پنجاب کے وسطی شہر جھنگ اور فیصل آباد سے ہے جبکہ جنوبی پنجاب کے شہر بہاولپور اور بہاولنگر میں بھی ایسے افراد کی قابل ذکر تعداد موجود ہے۔ ا±ن میں سے اکثریت کا تعلق مختلف مذہبی جماعتوں سے ہے۔اہلکار کے مطابق ایسے افراد جنہیں انسداد دہشت گردی کے فورتھ شیڈول میں رکھا گیا ہے کہ ا±ن کی زیادہ تعداد صوبہ پنجاب کے وسطی شہر جھنگ اور فیصل آباد سے ہے جبکہ جنوبی پنجاب کے شہر بہاولپور اور بہاولنگر میں بھی ایسے افراد کی قابل ذکر تعداد موجود ہے۔جن افراد کو انسداد دہشت گردی کے اس قانون کے تحت پابند بنایا گیا ہے ا±ن میں سے اکثریت کا تعلق مختلف مذہبی جماعتوں سے ہے۔وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ضلعی رابطہ افسر ہر تین ماہ کے بعد شیڈول فورتھ کے تحت رکھے گئے افراد کی فہرست کا جائزہ لینے کا پابند ہے کہ آیا یہ افراد کہیں سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث تو نہیں ہیں۔ضلعی رابطہ افسر خفیہ اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں اس فہرست میں کمی یا اضافہ کرنے کا مجاز بھی ہے۔اہلکار کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت مائیکرو چپس کے ذریعے ایسے افراد کی نگرانی کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلایا جانا ہے اور اس منصوبے کا آغاز پنجاب سے کیا گیا ہے تاہم پہلے مرحلے میں ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس پر عمل درآمد میں مشکلات درپیش ہیں۔

 



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…