اسلام آباد(نیوزڈیسک)سولہ سو ننانوے میں سکھوں کے دسویں گرو، گرو گوبند سنگھ نے کیش گڑھ کے قریب سکھوں کو اکٹھا کیا اور ا±نہیں پانچ کڑھا، کچھا، کرپان، کیس اور کنگھے کو اپنی زندگیوں کا لازمی حصہ قرار دینے کا حکم دیا۔دوسری بہت سی روایات کے علاوہ، اِس تناظر میں بیساکھی میلہ ہرسال تیرہ اپریل کو حسن ابدال اور ننکانہ صاحب میں لگتا ہے جس میں شرکت کے لیے بھارت سے ا±نیس سو اٹھائیس یاتریوں کے پاکستان پہنچنے پر ا±ن کا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا۔ پاکستان میں اپنے قیام کے دوران سکھ یاتری، حسن ابدال، ننکانہ صاحب اور کرتار پور میں ہونے والی مختلف تقریبات میں شرکت کریں گے اور اِس کا احساس ہی ا±نہیں بے چین کیے ہوئے تھا کہ کب وہ وقت آئے گا جب وہ اپنے مقدس مقامات پر حاضری دیں گے۔ بیساکھی میلے کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی پندرہ سو یاتری پاکستان پہنچے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں