اسلام آباد(نیوزڈیسک) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط لکھا ہے۔افتخار چوہدری نے اس خط میں کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماو¿ں کے مستعفی ہونے کے بعد پارلیمنٹ میں ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 64 کی شق 1 اور 2 کے تحت استعفیٰ دینے والے پی ٹی آئی کے ارکان کی نشستیں خالی ہو چکی ہیں۔جسٹس (ر) افتخار چوہدری نے ایاز صادق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور نہ کر کے غیر آئینی اقدام کیا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف کے ارکان کی شرکت پر انہوں نے تحریر کیا ہے کہ اجلاس میں تحریک انصاف کے ارکان کی شرکت غیر آئینی ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سے 40دن تک غیر حاضر رہنے پر بھی نشست کو خالی قرار دیا جاسکتا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کی ذمہ داری تھی کہ استعفے منظور کرتے، اور الیکشن کمیشن کو خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے انعقاد کا پابند کرتے۔افتخار محمد چوہدری نے خط میں کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو استعفی منظور کرنے سے انکار کا کوئی قانونی اختیار نہیں تھا
یہ بھی کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان کے استعفی فوری منظور کرتے ہوئے آئین پر عمل درآمد کریں کیونکہ اسپیکر نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے
پی ٹی آئی کے مستعفیٰ اراکین اسمبلی کی قانونی حیثیت نہیں ، افتخار چوہدری کاسپیکرکوخط
11
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں