اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا آج 23 ستمبر 2017 کو ختم نہیں ہونے جا رہی بلکہ ماہر عرضیات نے دنیا کو مزید 82 سال تک قائم رہنے کی نوید سنا دی ،ڈینیل روتھ مین کے مطابق ماحول میں ہونیوالی تبدیلیوں اور انسانی سرگرمیوں سے کاربن دنیا کو “نامعلوم علاقے” میں دھکیل سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوسکتی ہے جس سے دنیا ختم ہو جائے گی۔ لیکن اس حد تک جانے کے لئے بھی دنیا 10 ہزار سال لگ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عیسائی محقق نے دعویٰ کیا تھا کہ 23 ستمبر 2017 کو دنیا تباہ ہو جائے گی۔ محقق ڈیوڈ میڈی نے یہ دعویٰ انجیل میں دی گئی باتوں اور ہندسوں کے کوڈز کے حوالے سے کیا اور ان میں نمبر 33 نمایاں تھا۔ ان کے بقول حضرت عیسیٰ 33 سال زندہ رہے، انجیل میں خدا کا ذکر 33 بار آیا، اور واضح ہے کہ یہ نمبر بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس محقق کے بقول 21 اگست کو مکمل سورج گرہن کے 33 دن بعد یعنی 23 ستمبر کو دنیا تباہ ہونا ہے۔ محقق ڈیوڈ میڈی کے مطابق دنیا کی تباہی کا سبب ایک خفیہ سیارہ نیبیرو یا پلانیٹ ایکس بنے گا جو کہ دنیا کو مکمل طور پر ختم نہیں کرے گا مگر وہ آج جیسی نہیں رہ سکے گی۔واضح رہے ناسا سے لے کر ہر خلائی ماہر عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ نیبیرو نامی کوئی سیارہ موجود ہی نہیں۔سب کچھ افواہیں ہیں۔