کراچی(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے ٹیکس چوروں کا سراغ لگانے کے لیے آٹومیٹڈ رسک مینجمنٹ سسٹم تیار کرلیا ہے جس کی عالمی بینک کے وفد کی پاکستان آمد کے بعد جائزہ لے کر حتمی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔اس ضمن میں ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں رسک مینجمنٹ سسٹم عالمی بینک کے ساتھ جوائنٹ وینچر کے تحت متعارف کرایا
جارہا ہے، اس جدید رسک مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ٹیکس دہندگان کی جانب سے ان کے ظاہر کردہ اخراجات و آمدنی میں فرق کے علاوہ دیگر اعدادوشمار میں بڑے پیمانے پر فرق کی نشاندہی کرکے ان کا رسک بیسڈ آڈٹ کیا جاسکے گا۔ذرائع نے بتایا کہ عالمی بینک کے تعاون سے یہ سسٹم تیار کرنے کے لیے ایف بی آر ٹیم نے جون 2017 میں آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا اور وہاں نافذالعمل رسک مینجمنٹ سسٹم کے ماڈل کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعداس ٹیم نے واپس آکر رسک مینجمنٹ سسٹم کے پائلٹ پروجیکٹ پر کام شروع کیا اور اب یہ نظام تیار کرلیا گیا ہے، ٹیم نے سسٹم کا سافٹ ویئر بھی تیار کر لیا ہے اور اب پائلٹ پروجیکٹ کو نافذ کرنا ہے جس کے لیے عالمی بینک کے مشن کے دورے کا انتظار ہے، یہ دوران رواں ماہ ہی متوقع ہے۔منصوبے کے پائلٹ پروجیکٹ کے بعد بتدریج اس کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، نظام کے متعارف کرانا کے بعد نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کے ساتھ ساتھ ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔