اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ویڈیو گیمز جو کہ ذہنی تفریح کا باعث ہیں مگر کچھ ویڈیو گیمز ایسی ہیں جو کھیلنے سے خطرناک نتائج برآمد ہوتے ہیں ایسی ہی ایک گیم بلیو ویل نامی ہے جس نے دو سو سے زائد نوجوانوں کو موت کی نیند سلا چکی ہے اور انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر اس گیم سے متعلق بہت سی ہدایات جاری کی گئیں کہ اس گیم سے اجتناب کیا جائے۔
گزشتہ ہفتے پاکستان میں اس گیم سے متاثرہ بچے کی خبر آئی تھی جو کراچی کا رہائشی تھا مگر اس کے بعد اب ایک اور بچی کی بارے میں بتایا گیا ہے کہ جو بلیو ویل گیم سے بری طرح متاثر ہوئی ہے اور ڈیرہ اسماعیل خان کی رہنے والی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق بلیو ویل گیم کھیلنے والے بچی کو تشویشناک حالت میں خیبر پختونخوا کے ایک ہسپتال میں ریفر کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر اعزاز جمال کے مطابق بچی کو سکول میں اس کے ساتھیوں نے گیم کے بارے میں بتایا تھا جس کے بعد بچی نے بھی بلیو ویل نامی گیم کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ یہ گیم کھیلنے کے بعد بچی کے رویے میں عجیب و غریب تبدیلیاں والدین نے محسوس کی جس کے بعد اس کے والدین نے ڈاکٹروں سے رجوع کیا اور بتایا کہ بچی بلیو ویل نامی گیم سے متاثرہ ہے۔ ڈاکٹر اعزاز جمال نے بتایا کہ بچی میں ڈپریشن ہے اور ضروری علاج کے بعد اسے گھر بھیج دیا جائے گا۔ اضع رہے کہ اب تک یہ گیم دو سو سے زائد نوجوانوں کو موت کی نیند سلا چکی ہے اور انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر اس گیم سے متعلق بہت سی ہدایات جاری کی گئیں کہ اس گیم سے اجتناب کیا جائے